متفرقات >> حلال و حرام
سوال نمبر: 67037
جواب نمبر: 6703701-Sep-2020 : تاریخ اشاعت
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa ID: 966-966/M=10/1437 اگر یہ بات صحیح ہے کہ اساتذہ شاگردوں کو امتحان کے دوران نقل کراتے ہیں یا پرچہ حل کراتے ہیں تو یہ خیانت ہے جو صحیح نہیں، اساتذہ کو ا س سے بچنا چاہئے۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند
جن كتابوں میں تصویریں ہوں انھیں خریدنا كیسا ہے؟
2929 مناظرناچ اور موسیقی کی تقریبات میں لڑکے لڑکیوں کی شرکت
3977 مناظرمیں یہ جاننا چاہتاہون کہ آج کل جو یہ نیٹ ورکنگ کا کاروبار چل رہاہے اس میں جو پیسہ ملتاہے اس کا کیا حکم ہے؟ جیسے ایک کمپنی ہے ڈیوسفٹ جو ۷۰۰۰/ میں وہ پڑھائی کا کورس کروارہی ہے ، ساتھ ہی اگر آپ تین آدمی کو جوائن کرواتے ہیں تو کمپنی آپ کو ۲۰۰۰/ روپئے دیتی ہے۔ اس کے بعد اگر میں اور کسی کو جوائن نہیں کرواتاہوں ، لیکن میں نے جن کو جوائن کروایا ہے اگر وہ لوگ کام کرکے دوسرے لوگوں کو جوائن کرواتے ہیں تو پھربھی مجھے پیسہ ملتا رہے گا تو اب جو پیسہ مل رہاہے اس کا کیاحکم ہے؟ مہربانی کرکے جواب دیں۔
1798 مناظرکیا ہم لوگ اپنے بیوی بچوں کے ساتھ گھومنے پھرنے پارک اور تفریح کی جگہوں پر جاسکتے ہیں یا نہیں؟ کیوں کہ جیسا کہ آپ کومعلوم ہے کہ یہ ایک آزاد معاشرہ ہے اور ہر جگہ مردوں اورعورتوں کا الگ سے کوئی انتظام نہیں ہوتاہے۔ ایک اور بات یہ کہ جو ہو ٹل و غیرہ مسلمانوں کے ہیں اس میں جاکر کھانا وغیرہ کھا سکتے ہیں یا نہیں؟ کیوں کہ وہاں بھی ایسا کوئی انتظام نہیں ہوتا ہے اور اکثر ہوٹل میں اور تقریباً ہر جگہ میوزک چلتا رہتا ہے جیسا کہ شاپنگ سینٹر، کھانے پینے کے ریسٹوران وغیرہ۔ تفصیلاً جواب عنایت فرماویں۔ آپ سمجھ ہی سکتے ہیں کہ بس ہم گھر میں ہی رہ سکتے ہیں اور کہیں آنا جانا ایسی صورت میں ممکن نہیں نظر آتا جس کی وجہ سے بچے نفسیاتی دباؤ کا شکار رہتے ہیں کیوں کہ ہم مسلمانوں کی اکثریت بھی دین سے دور ہی ہے۔
3147 مناظرمیں ایک بار میں کام کرتا ہوں جہاں بہت سارے لوگ شراب پینے کے لیے آتے ہیں۔ میں بار کے بیرونی دروازہ کا پہرہ دار ہوں۔ میں نہیں جانتا ہوں کہ کیوں، لیکن میں اپنے آپ کو مجرم محسوس کرتاہوں۔ میں نے بہت سارے مسلم علماء سے بات چیت کی، لیکن مجھے کہیں سے درست جواب ہاں یا نہ میں نہیں ملا۔ کیا اسلام میں اس کی اجازت ہے یا نہیں؟
1442 مناظرمیں گزشتہ بارہ سال سے آسڑیلیا میں رہتا
ہوں میری عمر اکتالیس سال ہے۔ میری اکاؤنٹنگ کی تعلیم ہے اس لیے میں کبھی دبئی اور
کبھی سڈنی میں کام کرتا ہوں۔ گزشتہ چند سال سے میں مالی اعتبار سے بہت زیادہ
پریشانی میں ہوں، میری اکاؤنٹنگ کی نوکری چھوٹ گئی ہے اور میرے پاس غیر مہارت والے
میدان میں کام کرنے کے علاوہ کوئی اور راستہ نہیں بچا ہے،جس کی وجہ سے میں اداسی،
افسردگی جیسے مسائل سے دو چار ہوں۔ گزشتہ آٹھ سال سے دوا کرارہا ہوں۔ میری شادی
ہوچکی ہے لیکن میرے کوئی اولاد نہیں ہے۔ میری بیوی کو بہت ساری بیماریاں ہیں۔ یہ
میری موجودہپریشانیوں کا ایک مختصرخاکہ ہے۔ میں کچھ تعلیم حاصل کرنا چاہتاہوں۔چوں
کہ میرا اکاؤنٹنگ کا بیک گراؤنڈ ہے اس لیے مجھ کو کچھ اکاؤنٹنگ کی تعلیم کی ضرورت
ہے، لیکن میں یہاں آسٹریلیا میں اکاؤنٹنگ میں سود کی شمولیت کی وجہ سے پریشان
ہوں،نیز دبئی میں بھی مجھے نہیں یاد ہے کہ میں نے کوئی بھی اکاؤنٹنگ بغیر سود کے
لکھی ہو اور شمار کی ہو۔میں بینک کے ساتھ کام کرنا نہیں چاہتاہوں کیوں کہ بینک
زیادہ تر سود کے ساتھ ہیں۔ برائے کرم میری موجودہ صورت حال کے اعتبار سے مجھے
مشورہ دیں کہ کیا میں اکاؤنٹنگ کی تعلیم حاصل کرسکتاہوں جس میں مجھ کو سود سیکھنا
پڑے گا اور اپنے کام میں اس کی تعمیل بھی کرنی ہوگی؟ یا کیا میں تعلیم کے سیکٹر
میں جاسکتا ہوں اس میں بھی مجھ کو سود کی تعلیم سیکھنا ہوگی جو کہ ان ممالک میں
جدید اکاؤنٹنگ کے لیے ضروری ہیں۔
میرے والدصاحب گزشتہ ۳۵/سال سے لائف انشورنس کارپوریشن آف انڈیامیں کام کررہے ہیں۔اب وہ چیرمین کلب کے ممبر ہیں۔ ان کا ماہوار ی کمیشن لاکھوں میں ہے اور ان کے موٴکلوں کا سلسلہ بہت وسیع ہے۔اب وہ مجھ سے کہہ رہے ہیں کہ اگر میں لائف انشورنس کارپوریشن کمپنی میں کام نہیں کروں گا تو کوئی اور ان کے موٴکل اور کمیشن کا استعمال کرے گا۔ آفس میں میرے والد کے ساتھ ایک عورت رہتی ہے (ان کی سکریٹری نہ کہ ان کی بیوی) دونوں ایک دوسرے کے عشق میں گرفتار ہیں۔ وہ عورت بھی میرے والد کی جائداد کی دعویدار ہے۔ میرے والد مکمل طور پر اس کے ساتھ بندھے ہوئے ہیں۔ برائے کرم ہمارے لیے دعا کریں اور بتائیں کہ ہم کیا کریں؟
1648 مناظر