• متفرقات >> حلال و حرام

    سوال نمبر: 39549

    عنوان: زراعتی زمین

    سوال: غیر کسانوں کے لئے قانوناً زراعتی زمین خریدنا منع ہے، خریدار کسان کو اپنے کسان ہونے کو ثابت کرنے کے لیے 7/12/ پر مشتمل کاغذات متعلقہ گاؤں کے زمین ریونیوآفیسر کو پیش کرنے ہوں گے ، اس کے بغیر اس طرح کی خریدی گئی زراعتی زمین کو منتقل نہیں کی جاسکتی ہے۔ میں کہ یہ پوچھنا چاہتاہوں کہ میں کسان نہیں ہوں، ایک پارٹی زراعتی زمین فروخت کرنے کے لیے تیار ہے، کیا میں یہ خرید سکتاہوں؟چونکہ میں مذکورہ بالا فہر ست میں نہیں آتاہوں، دلال مطلوبہ چیز پوری کریں گے، اگر دلال یہ کرلیتے ہیں تو میں زمین خرید سکتاہوں؟ کیا یہ شریعت کی روشنی میں درست ہوگا؟ یا کیا میں مالک کو رقم اداکرکے جائداد کو قبضہ میں لے سکتاہوں اور اس کو اپنے نام منتقل کئے بغیر کاشت کاری کرسکتاہوں؟اس لیے کہ میں زراعتی پیشہ شروع کرنا چاہتاہوں۔ورنہ میں اپنی زندگی میں نہ زمین خرید سکتاہوں اور نہ ہی زراعتی کام کرسکتاہوں؟ براہ کرم، اس بارے میں رہنمائی فرمائیں۔

    جواب نمبر: 39549

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی: 1138-244/D=7/1433 جب آپ کسان نہیں ہیں تو دلال مطلوبہ چیزیں کیسے پوری کریں گے؟ اس کی وضاحت کی ضرورت تھی، بہرحال اگر آپ مالکِ زمین سے زبانی بات چیت کرکے زمین کی قیمت ادا کردیں اور وہ زمین آپ کے قبرضہ میں دیدے تو آپ اس زمین میں کاشت کاری کرسکتے ہیں، اس زمین کے شرعا مالک آپ ہوں گے، عقدِ بیع کے تام ہونے کے لیے شرعاً نام کا منتقل کرنا ضروری نہیں، البتہ ثبوت کے لیے ہونا ضروری ہے، تاکہ بوقت ضرورت کام آئے۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند