متفرقات >> حلال و حرام
سوال نمبر: 35863
جواب نمبر: 3586301-Sep-2020 : تاریخ اشاعت
بسم الله الرحمن الرحيم
فتوی(ل): 104=58-2/1433 اسکرپ سے کیا مراد ہے؟ اس کی وضاحت کریں، نیز کیا مدیر ہی کمپنی کا مالک ہے اس کی صراحت کریں، پھر ان شاء اللہ جواب دیا جائے گا۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند
اس وقت برطانیہ میں بہت سارے دیوبندی علمائے کرام جب وہ لوگ مرد سامعین کے سامنے تقریر کرتے ہیں تو عورتیں بھی اس کانفرنس میں الگ کمرہ میں بیٹھ کرکے کانفرنس میں شریک ہوتی ہیں ایک پردہ کے پیچھے اور وہ مقرر کے چہرہ کو دیکھ سکتی ہیں لیکن مقرر عورتوں کے چہرہ کو نہیں دیکھ سکتا ہے۔ کیا شرعاً عورتوں کو مقرر کے چہرہ کو دیکھنا جائز ہے جو کہ تقریر کررہے ہیں؟ (۲)عام حالات میں قرآن و حدیث کے مطابق کیا عورتوں کو مردوں کے چہرہ کو دیکھنے کی اجازت ہے اور کیا پردہ کے اصول مردوں اورعورتوں دونوں کے لیے یکساں ہیں؟ برائے کرم حوالہ عنایت فرماویں۔
3145 مناظردودھ دینے والی گائے یا بھینس كرایے پر لینا؟
5313 مناظردیر رات تک بیٹھ کر چَیٹنگ کرنا؟
1409 مناظرجن كتابوں میں تصویریں ہوں انھیں خریدنا كیسا ہے؟
2986 مناظرہمارے
ایک رشتہ دار ۵
لاکھ روپییا یک سال کی مدت پر رقم مانگ رہے ہیں اس درمیان وہایک گروانڈ زمین مفت میں
دینے کا وعدہ کرتے ہیں، اس اثنا میں ایک اشکال اس بات کا ہے کہ جو زمین مفت میں مل
رہی کیا وہ سود میں داخل ہوگا یا نہیں؟ برائے مہربانی معلوم کیجیے عین نوازش ہوگی،
ایک سال بعد وہ کل ۵
لاکھ کی رقم واپس کردیں گے۔
میرا سوال پرفیوم سے متعلق ہے۔ اگر پرفیوم میں الکوحل ہو تو کیااس کا استعمال کرنا جائز ہے؟
2000 مناظراگر کوئی شخص کپڑے بدلتاہے یا اپنی بیوی سے ہمبستری کرتاہے اور اسی کمرے میں قرآن کریم سامنے رکھاہے یا محمد یا اللہ کا نام سامنے لکھاہوا ہے تو اس میں کچھ حرج تو نہیں؟
2191 مناظرمیرے والد صاحب ڈاکٹر ہیں ان کی چند جائیداد ہیں بشمول ایک بینک کے جہاں سے ان کو ماہواری کرایہ ملتا ہے۔ اب حج سے واپس ہونے کے بعد انھیں بینک کے کرایہ کے بارے میں شبہ ہے، کیوں کہ یہ اسلام کے خلاف ہے۔ برائے کرم ہمیں بتائیں کہ کیا ان کو وہ ماہانہ کرایہ لینا صحیح ہے یا ان کو اس جائیداد کو بیچنا ہوگا؟ برائے جلد از جلد اس معاملہ میں ہماری مدد کریں۔
1347 مناظرمیں نے اس آمدنی کے متعلق سوال کیا تھا جو کہ اس سرٹیفیکٹ کے ذریعے حاصل کی جاتی ہے جو کہ مردوں کے لیے بنائی جاتی ہے تاکہ اس کو جلایا جاسکے۔ اس کا جواب دارالعلوم دیوبند کی ویب سائٹ پر دیا جاچکا ہے۔میں اس ضمن میں مزید کچھ معلومات فراہم کررہا ہوں۔ دراصل انگلینڈ میں ڈاکٹر لوگ دو طرح کا سرٹیفیکٹ جاری کرتے ہیں ایک موت کا سرٹیفیکٹ جو موت کے بارے میں ہوتا ہے، اور دوسرا سرٹیفیکٹ وہ ہے جو اس وقت دیا جاتا ہے جب متوفی کے رشتہ دار وغیرہ لاش کو جلانا چاہتے ہیں۔ چونکہ انگلینڈ میں زیادہ تر لوگ اپنے رشتہ داروں کوجلا دیتے ہیں اس لیے کہ جلانے میں دفن کرنے کے مقابل کم خرچ آتا ہے ۔اور کبھی ایسا بھی ہوتا ہے کہ کوئی آدمی دفن کرنے کے بجائے اپنے جلانے کی وصیت بھی کرجاتا ہے۔ مردے کو دفن کرنے یا جلانے کی شفارش کرنا ڈاکٹروں کی ڈیوٹی میں نہیں آتا ہے، تاہم جب کوئی مردہ کو جلانا چاہتا ہے تو ڈاکٹر وں کو چند چیزیں ایک الگ شکل میں(عام موت سرٹیفکٹ کے علاوہ)یقینی بناناہوتا ہے۔ یہ زائد چیزیں عام طور یہ بتاتی ہیں کہ موت مشکوک نہیں تھی، اور پوسٹ مارٹم کی ضرورت نہیں تھی اور یہ کہ مردہ محفوظ ہے مثال کے طور پربدن میں کوئی مصنوعی جوڑ نہیں ہے جس کو مردہ کو جلانے سے پہلے الگ کرنے کی ضرورت ہوتی ہے۔ جب ڈاکٹر لوگ یہ خاص سرٹیفیکٹ جاری کرتے ہیں تو ان کو اس کا معاوضہ ملتا ہے۔ کیا یہ آمدنی اسلام کی رو سے جائز ہے؟ میرے تجربے کے مطابق میں نے لندن میں صرف غیر مسلموں کو اپنے رشتہ داروں کو جلاتے ہوئے دیکھا ہے، اور میں نے کبھی بھی کسی مسلمان کو اس سرٹیفکٹ کو بنواتے ہوئے نہیں دیکھا ہے۔
2278 مناظر