عنوان: مرد کا مادہ منویہ لے کر اسے عورت کے رحم میں ڈالنا
سوال: میری شادی کو گیا رہ سال ہوچکے ہیں اور اب تک کوئی اولاد نہیں ہوئی ہے ، مجھے پتا چلا ہے کہ سرکاری اسپتالوں میں ایک نئی تیکنیک آئی ہے کہ وہ لوگ مرد کا مادہ منویہ لے کر اسے عورت کے رحم میں ڈال دیتے ہیں اور حمل قرار پاجاتاہے، مہربانی کرکے مجھے بتائیں کہ کیا یہ طریقہ جائز ہے یا نہیں؟
جواب نمبر: 3260201-Sep-2020 : تاریخ اشاعت
بسم الله الرحمن الرحيم
فتوی(م): 1007=1007-6/1432
حصولِ اولاد کا مذکورہ طریقہ غیر فطری اور مفاسد پر مشتمل ہونے کی وجہ سے درست نہیں ہے۔