متفرقات >> حلال و حرام
سوال نمبر: 158523
جواب نمبر: 158523
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa:597-79T/B=7/1439
(۱) صورتِ مسئولہ میں آپ کے دیور اجیر خاص ہیں، اور اجیر خاص کے لیے ڈیوٹی کے پورے وقت میں حاضر رہنا ضروری ہے؛ لیکن عرف کی وجہ سے تھوڑی بہت تاخیر سے پہنچنے میں کوئی حرج نہیں، باقی اس کی عادت بنالینا صحیح نہیں ہے، اسی طرح اگر کمپنی کی طرف سے انھیں وقت سے پہلے گھر جانے کی اجازت ہو یا وہ ضرورت کی بنا پر کبھی کبھار اجازت لے کر گھر جلدی آجاتے ہوں تو ان میں بھی کوئی حرج نہیں، تنخواہ میں خبث نہیں آئے گا، ہاں اگر کمپنی کی طرف سے انھیں اس طرح کی چھوٹ نہ ہو، یا وہ بغیر اجازت کے جلدی آجاتے ہوں تو پھر اتنے اوقات کی تنخواہ ان کے لیے حلال نہیں ہوگی، آمدنی کے سلسلے میں فقہاء کرام نے صراحت کی ہے کہ جس کی آمدنی کا اکثر حصہ حلال ہو اور تھوڑا مشتبہ ہو تو اس کا ہدیہ لینا اور اس کی دعوت کھانا اور اس کی دی ہوئی چیز کو استعمال کرنا درست ہے۔
(۲) جی ہاں! خرگوش کا گوشت حلال ہے: وحل الأرنب (الدر المختار: ۹/ ۴۴۶، زکریا بکڈپو دیوبند)
(۳) فی نفسہ شوہر کے لیے بیوی کا سارا بدن دیکھنا جائز ہے، لیکن شوہر کا یہ عمل بہت اچھا نہیں کیونکہ حدیث میں حضرت عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنہا سے مروی ہے کہ وہ فرماتی ہیں کہ نہ حضور صلی اللہ علیہ وسلم نے کبھی میری شرمگاہ دیکھی ہے اور نہ میں نے کبھی آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی شرمگاہ دیکھی ہے۔
البتہ اگر اوپر سے چادر وغیرہ ڈھک لیں تو گنجائش ہے۔
فینظر ا لرجل منہما بالعکس إلی جمیع البدن من الفرق إلی القدم ولو عن شہوة لأن النظر دون الوطئ الحلال (رد المحتار: ۹/۵۲۶، زکریا بکڈپو)
(۴) بیوی کا خیال درست ہے اور شریعت کے مطابق ہے بیوی کی مرضی واجازت کے بغیر شوہر کو چار مہینے سے زیادہ دنوں تک باہر رہنا درست نہیں، اس میں بیوی کی حق تلفی ہے شوہر اس پر گناہ گار ہوگا۔ (مستفاد از امداد الاحکام: ۲/ ۳۸۱، کتاب النکاح، ط: زکریا بکڈپو) ولیس (للأجیر للخاص أن یعمل لغیرہ، ولو عمل نقص من أجرتہ بقدر ما عمل (الدر المختار: ۹/ ۹۶، زکریا) مستاد از: فتاوی دارالعلوم: ۱۵/ ۲۸۳، نیز دیکھیں: آپ کے مسائل اور ان کا حل ص ۲۹۰تا ۲۹۴، ط: نعیمیہ، ج: ۷) باب ما جاء في حیاء رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم۔ عن مولی عائشة قال: قالت عائشة: ما نظرت إلی فرج رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم أو قالت: ما رأیت فرج رسول اللہ قط الخ ص۴۲شمائل ترمذی، اتحاد بکڈپو دیوبند۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند