• متفرقات >> حلال و حرام

    سوال نمبر: 158523

    عنوان: شوہر کے لیے بیوی کا سارا بدن دیکھنا كیسا ہے؟

    سوال: حضرت میرے کچھ سوالات ہیں: (۱) میرے دیور کمپنی میں کام کرتے ہیں، ان کی ڈیوٹی ٹائمنگ 12 گہنٹے ہے لیکن کبہی وہ جلدی آجاتے ہیں اور کبہی کبہار دیر سے بہی آتے ہیں، مزید برآں کبہی کبہی گہر سے دیر سے جاتے ہیں، مجھے چند دن پہلے ان کی بیوی سے پتہ چلا کہ ان کی ڈیوٹی ٹائمنگ 12 گہنٹے ہے ، میں یہ بہی بتاتی چلوں کہ ان کی کمپنی ان کے کام سے مطمئن ہے اور ان کی تنخواہ بہی بڑہا دی ہے مزید یہ کہ ان کو مستقل ملازم کی حیثیت بہی مل گئی ہے ، جب سے مجھے پتہ چلا کہ وہ ٹائم پورا ہونے سے پہلے بھی آجاتے ہیں میں بہت تذبذب کا شکار ہوں کیونکہ جوائنٹ فیملی سسٹم ہے اور ان کے پیسے سے گہر میں چیزیں آتی ہیں، ویسے میرے شوہر اور سسر کی مشترکہ کمائی سے گہر کا انتظام ہوتا ہے لیکن دیور بہی اکثر فروٹ وغیرہ لاتے ہیں اور بچوں کا منرل واٹر ان ہی کے پیسوں سے آتا ہے ، میرے شوہر چونکہ بیرون ملک ہیں اس لئے بروقت پیسے نہیں بہیج سکتے تو میں وقتی طور پر دیورانی سے پیسے لے لیتی ہوں اور بعد میں دے دیتی ہوں، کیا دیور کی کمائی حلال ہے ؟ (۲) کیا خرگوش کا گوشت حلال ہے ؟ (۳) اگر کوئی شوہر اپنی بیوی کو مجبور کرتا ہو کہ وہ سارا لباس اتار کر اس کے پاس سوئے ، اور یہ روزانہ کی ڈیمانڈ ہو اور بیوی ایسا نہیں چاہتی، اس صورت میں بیوی انکار کرے تو کیا وہ گناہ گار ہو گی؟ بیوی نہیں چاہتی کہ اس کا شوہر بیرون ملک جائے لیکن شوہر 2 سال کے بعد واپس آتے ہیں، بیوی سسرال کے ماحول کی وجہ سے تنہائی کا شکار ہے ، اس کی ساس بہی ذہنی طور پر نارمل نہیں وجہ اس کے سسر کا سخت رویہ ہے ، بیوی 3 سال سے ڈپریشن کا شکار ہے ، جب شوہر سے شکایت کرتی ہے تو شوہر میکے میں رہنے کا مشورہ دیتے ہیں لیکن باہر سے آنے کے لیے تیار نہیں، میکے میں ایسا ماحول ہے کہ وہاں بچے کی تربیت اسلام کے مطابق کرنا بہت مشکل ہے اس صورتحال میں بیوی کیا کرے ؟ شوہر کی ڈیمانڈ ہے کہ میں پیسے جمع کر کے کاروبار کروں گا اور اسی چکر میں 10 سال ہو گئے ہیں۔

    جواب نمبر: 158523

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa:597-79T/B=7/1439

    (۱) صورتِ مسئولہ میں آپ کے دیور اجیر خاص ہیں، اور اجیر خاص کے لیے ڈیوٹی کے پورے وقت میں حاضر رہنا ضروری ہے؛ لیکن عرف کی وجہ سے تھوڑی بہت تاخیر سے پہنچنے میں کوئی حرج نہیں، باقی اس کی عادت بنالینا صحیح نہیں ہے، اسی طرح اگر کمپنی کی طرف سے انھیں وقت سے پہلے گھر جانے کی اجازت ہو یا وہ ضرورت کی بنا پر کبھی کبھار اجازت لے کر گھر جلدی آجاتے ہوں تو ان میں بھی کوئی حرج نہیں، تنخواہ میں خبث نہیں آئے گا، ہاں اگر کمپنی کی طرف سے انھیں اس طرح کی چھوٹ نہ ہو، یا وہ بغیر اجازت کے جلدی آجاتے ہوں تو پھر اتنے اوقات کی تنخواہ ان کے لیے حلال نہیں ہوگی، آمدنی کے سلسلے میں فقہاء کرام نے صراحت کی ہے کہ جس کی آمدنی کا اکثر حصہ حلال ہو اور تھوڑا مشتبہ ہو تو اس کا ہدیہ لینا اور اس کی دعوت کھانا اور اس کی دی ہوئی چیز کو استعمال کرنا درست ہے۔

    (۲) جی ہاں! خرگوش کا گوشت حلال ہے: وحل الأرنب (الدر المختار: ۹/ ۴۴۶، زکریا بکڈپو دیوبند)

    (۳) فی نفسہ شوہر کے لیے بیوی کا سارا بدن دیکھنا جائز ہے، لیکن شوہر کا یہ عمل بہت اچھا نہیں کیونکہ حدیث میں حضرت عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنہا سے مروی ہے کہ وہ فرماتی ہیں کہ نہ حضور صلی اللہ علیہ وسلم نے کبھی میری شرمگاہ دیکھی ہے اور نہ میں نے کبھی آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی شرمگاہ دیکھی ہے۔

    البتہ اگر اوپر سے چادر وغیرہ ڈھک لیں تو گنجائش ہے۔

    فینظر ا لرجل منہما بالعکس إلی جمیع البدن من الفرق إلی القدم ولو عن شہوة لأن النظر دون الوطئ الحلال (رد المحتار: ۹/۵۲۶، زکریا بکڈپو)

    (۴) بیوی کا خیال درست ہے اور شریعت کے مطابق ہے بیوی کی مرضی واجازت کے بغیر شوہر کو چار مہینے سے زیادہ دنوں تک باہر رہنا درست نہیں، اس میں بیوی کی حق تلفی ہے شوہر اس پر گناہ گار ہوگا۔ (مستفاد از امداد الاحکام: ۲/ ۳۸۱، کتاب النکاح، ط: زکریا بکڈپو) ولیس (للأجیر للخاص أن یعمل لغیرہ، ولو عمل نقص من أجرتہ بقدر ما عمل (الدر المختار: ۹/ ۹۶، زکریا) مستاد از: فتاوی دارالعلوم: ۱۵/ ۲۸۳، نیز دیکھیں: آپ کے مسائل اور ان کا حل ص ۲۹۰تا ۲۹۴، ط: نعیمیہ، ج: ۷) باب ما جاء في حیاء رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم۔ عن مولی عائشة قال: قالت عائشة: ما نظرت إلی فرج رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم أو قالت: ما رأیت فرج رسول اللہ قط الخ ص۴۲شمائل ترمذی، اتحاد بکڈپو دیوبند۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند