• متفرقات >> حلال و حرام

    سوال نمبر: 165467

    عنوان: شادی شدہ جوڑے سے پنچایت کا کچھ متعین رقم زبردستی لینا ؟

    سوال: ہمارے محلہ میں زمانہ قدیم سے یہ طریقہ چلا آرہا ہے کہ پنچایت میں جو لڑکا شادی شدہ ہو، وہ لازمی طور پر کچھ فکس رقم پنچایت کے فنڈ میں دے گا اور جو لڑکی شادی شدہ ہو اس کے شوہر سے اسی طرح کچھ فکس رقم وصول کرکے فنڈ میں جمع کیا جاتا ہے۔ دریافت طلب امر یہ ہے فنڈ کی یہ رقم محلے کی مسجد یا مکتب کی تعمیر وہ مرمت میں خرچ کی جاسکتی ہے؟ کچھ سال پہلے اہل محلہ نے اسی رقم سے کچھ بڑی دیگچیاں خرید لی ہیں۔ اب اسی دیگچی کو کرایہ میں لگا کر اس سے رقم وصول کی جاتی ہے۔ یہ طریقہ از روئے شرع کیسا ہے؟ اگر ناجائز ہے، تو اب ان دیگچیوں کا کیا حکم ہے؟

    جواب نمبر: 165467

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa:97-56/L=2/1440

    ہر شادی شدہ جوڑے سے پنچایت کا کچھ متعین رقم زبردستی لینا جائز نہیں،حدیث شریف میں ہے : ألا لایحل مال امرء الا بطیب نفس منہ․ ”کسی کا مال بغیر اس کی دلی رضامندی کے حلال نہیں“ اس رقم کو مکتب یامسجد میں لگانا درست نہیں،جمع شدہ رقم کے سلسلے میں حکم یہ ہے کہ چندہ دہندگان کے درمیان اس بات کا اعلا ن کردیا جائے کہ جنھوں نے جبرکی حالت میں( نہ چاہتے ہوئے بھی) رقم دیدی ہے وہ اپنی رقم لے جائیں یا بخوشی اس رقم کو کارِ خیر میں خرچ کرنے کی اجازت دیدیں۔ اس رقم سے جو دیگچیاں خریدی گئی ہیں ان کے کرایہ سے حاصل آمدنی درست ہے ؛ بشرطیکہ رقم دینے والوں سے اس کی اجازت لے لی جائے ۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند