• متفرقات >> حلال و حرام

    سوال نمبر: 11348

    عنوان:

    مفتی صاحب مجھے پانچ بچے ہیں، میں نے پانچوں کے بال ساتویں دن نکال کر چاندی صدقہ کرکے بال پڑیا میں باندھ کر رکھا ہے۔ میں اس کو کیا کروں کیا زمین میں دفن کردوں یا ندی میں پھینک دوں یا کوڑی یا گٹر میں ڈال دوں؟ ناخون نکال کراس کو کیا کیا جائے؟ اگر نالی میں ڈال دیں تو کیا گناہ ہوگا؟ کیا سلام کرتے وقت ہاتھ اٹھانا گناہ ہے؟

    سوال:

    مفتی صاحب مجھے پانچ بچے ہیں، میں نے پانچوں کے بال ساتویں دن نکال کر چاندی صدقہ کرکے بال پڑیا میں باندھ کر رکھا ہے۔ میں اس کو کیا کروں کیا زمین میں دفن کردوں یا ندی میں پھینک دوں یا کوڑی یا گٹر میں ڈال دوں؟ ناخون نکال کراس کو کیا کیا جائے؟ اگر نالی میں ڈال دیں تو کیا گناہ ہوگا؟ کیا سلام کرتے وقت ہاتھ اٹھانا گناہ ہے؟

    جواب نمبر: 11348

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی: 448=318/ل

     

    (۱) بہتر یہ ہے کہ اس بال کو دفن کردیا جائے۔

    (۲) ناخن کاٹ کر اس کو دفن کردینا ہے۔ کسی ایسی جگہ ڈالنا بھی درست ہے جہاں نجاست نہ ہو، نالی یا گندی جگہ ڈالنا مکروہ ہے، اس سے برص ہونے کا اندیشہ ہے۔

    (۳) سلام کے ساتھ ساتھ ہاتھ اٹھانے کی بھی گنجائش ہے، اگرچہ ضرورت نہیں۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند