• عبادات >> حج وعمرہ

    سوال نمبر: 64129

    عنوان: ابھی میں مقروض ہوں کیا عمرہ کرسکتا ہوں؟

    سوال: میں عمرہ کرنا چاہتاہوں ، میں نے بینک سے لون لیا تھا او میں اس کی قسط ادا کررہا ہوں اور اگلے سات /سال مجھے یہ لون ادا کرنا ہے ، نیز میں نے ایک زمین خرید ی ہے جس کے بقیہ پیسے اگلے پانچ مہینے میں دینے ہیں ۔ سوال یہ ہے کہ کیا میں ان حالات میں عمرہ کرسکتاہوں؟

    جواب نمبر: 64129

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa ID: 461-461/M=5/1437 بہتر تو یہ ہے کہ آپ کے ذمہ جس قدر پیسوں کی ادائیگی باقی ہے ان سب کو پہلے ادا کرلیں اور ذمہ فارغ کرکے پھر عمرہ کے لیے جائیں لیکن اگر قرض کا اور زمین کی بقیہ قیمت کا فی الفور مطالبہ نہیں ہے اور بسہولت ادائیگی کا نظم موجود ہے تو آپ ادائیگی سے پہلے بھی عمرہ کے لیے جاسکتے ہیں، اور شرعاً اس میں کوئی مضائقہ نہیں اور آپ نے بینک سے اگر شرعی ضرورت اور شدید مجبوری کے بغیر لون لیا ہے تو یہ ناجائز اور گناہ کا ارتکاب ہوا، اس کے لیے توبہ واستغفار کریں اور جلد لون ادا کرکے ذمہ فارغ کریں۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند