عبادات >> حج وعمرہ
سوال نمبر: 165277
جواب نمبر: 16527701-Sep-2020 : تاریخ اشاعت
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa : 57-171/D=3/1440
منیٰ مکہ مکرمہ سے علیحدہ ایک وادی (پہاڑوں کے درمیان کا میدانی حصہ) ہے جو وسیع میدان کی شکل میں ہے یہ مشاعر مقدسہ میں ہے اور مستقل جگہ ہے یہاں کسی قسم کی آبادی نہیں ہے حج کے زمانہ میں حجاج کرام کے خیمے لگتے ہیں۔ تفصیل کے لئے دیکھیں(چند اہم عصری مسائل: ۱۶۸/۲، مشاعر مقدسہ کی مشاہداتی رپورٹ)
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند
میں گزشتہ آٹھ سال سے سعودی عرب میں کام کررہا ہوں مالی حالات کی وجہ سے اس مدت میں میں نے حج نہیں ادا کیا۔ الحمد للہ اب میری مالی حالت آرام دہ ہے اوران شاء اللہ اس سال اپنی بیوی کے ساتھ میں حج کرنے جارہا ہوں۔میرے والدین الحمد للہ زندہ ہیں اوروہ پاکستان میں رہتے ہیں۔ میرے دوبڑے بھائی ہیں ایک سعودی میں کام کررہاہے جب کہ دوسرا پاکستان میں کام کررہا ہے اورہمارے والدین کی خدمت کررہا ہے۔ اب اوپر مذکورصورت حال کو دھیان میں رکھتے ہوئے میرے والد صاحب مجھے حج ادا کرنے کی اجازت نہیں دے رہے ہیں۔ وہ کہہ رہے ہیں کہ پہلے تم میرے حج کا انتظام کرو اس کے بعد تم ادا کرو بصورت دیگر تمہاراحج قبول نہیں ہوگا۔ برائے کرم تفصیل سے لکھیں کہ اس طرح کی صورت حال میں اسلام کا کیا حکم ہے؟ اورنیز کیا اسلام میرے والد صاحب کو اس بات کی اجازت دیتا ہے کہ وہ مجھے حج کرنے سے روکیں؟ برائے کرم اس فقہ کا نام لکھیں جس میں آپ جواب دیں۔
1606 مناظر