عبادات >> حج وعمرہ
سوال نمبر: 17474
کیا
کوئی شخص لنگی کو احرام کے طور پر استعمال کرسکتاہے؟
کیا
کوئی شخص لنگی کو احرام کے طور پر استعمال کرسکتاہے؟
جواب نمبر: 1747401-Sep-2020 : تاریخ اشاعت
بسم الله الرحمن الرحيم
فتوی(م):1667=1667/11/1430
جی ہاں، استعمال کرسکتا ہے۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند
میں گزشتہ آٹھ سال سے سعودی عرب میں کام کررہا ہوں مالی حالات کی وجہ سے اس مدت میں میں نے حج نہیں ادا کیا۔ الحمد للہ اب میری مالی حالت آرام دہ ہے اوران شاء اللہ اس سال اپنی بیوی کے ساتھ میں حج کرنے جارہا ہوں۔میرے والدین الحمد للہ زندہ ہیں اوروہ پاکستان میں رہتے ہیں۔ میرے دوبڑے بھائی ہیں ایک سعودی میں کام کررہاہے جب کہ دوسرا پاکستان میں کام کررہا ہے اورہمارے والدین کی خدمت کررہا ہے۔ اب اوپر مذکورصورت حال کو دھیان میں رکھتے ہوئے میرے والد صاحب مجھے حج ادا کرنے کی اجازت نہیں دے رہے ہیں۔ وہ کہہ رہے ہیں کہ پہلے تم میرے حج کا انتظام کرو اس کے بعد تم ادا کرو بصورت دیگر تمہاراحج قبول نہیں ہوگا۔ برائے کرم تفصیل سے لکھیں کہ اس طرح کی صورت حال میں اسلام کا کیا حکم ہے؟ اورنیز کیا اسلام میرے والد صاحب کو اس بات کی اجازت دیتا ہے کہ وہ مجھے حج کرنے سے روکیں؟ برائے کرم اس فقہ کا نام لکھیں جس میں آپ جواب دیں۔
1425 مناظرکیا
حج کے دوران عورت کو پردہ کرنا ضروری ہے؟ کچھ لوگ کہتے ہیں کہ حج کے دوران چہرہ کا
پردہ نہیں ہے کیوں کہ چہرہ کھلا ہونا ضروری ہے۔ اگر پردہ ضروری ہے تو پردہ کس طرح
کریں؟ کیا حج کے دوران معاف ہے؟
میں
سعودی میں رہتاہوں۔ میں نے گزشتہ سال حج کیا الحمد للہ، اب میری بیوی بھی آگئی ہے
مجھ کو ان کو حج کروانے کی خواہش ہے۔ (۱)اگر میں اور میری بیوی حج کرتے ہیں
تو میرے پاس تمام پیسہ ختم ہوجائے گا، یعنی میرا بینک بیلنس خالی ہوجائے گا۔ اس
حال میں مجھ کو حج اپنی بیوی کے ساتھ کرنا چاہیے یا اگلے سال تک موٴخر کردوں تاکہ
مالی حالت صحیح ہوجائے؟
کیا فرماتے ہیں
علمائے دین او رمفتیان شرع متین مسئلہ ذیل کے بارے میں محترمہ تحسین فاطمہ بنت
غفور مرحوم جو ابھی سرکاری ملازمت سے ریٹائر ہوئی ہیں ان کی عمر تقریباً ساٹھ سال
سے زیادہ ہے مگر جسمانی اعتبار سے ابھی اچھی خاصی تندرست ہیں، ان کا شرعی محرم
سوائے ان کے ایک بھانجہ کے دوسرا کوئی نہیں ہے، جو بالغ بھی ہیں۔واضح رہے کہ
تقریباً چھ سال قبل اپنی والدہ کے ساتھ ایک حج بھی کرچکی ہیں۔ امسال انھوں نے حج
کا فارم میرے ساتھ بھر دیا ہے جس کی منظور بھی آچکی ہے۔ رشتہ کے لحاظ سے میری اہلیہ
کی دور کی خالہ ہوتی ہیں۔ مسئلہ دریافت طلب یہ ہے کہ میرے ساتھ ان کا حج کو جانا
درست ہے، جب کہ میرے ساتھ میری اہلیہ اور میرے دور کے بھتیجے اوران کی اہلیہ بھی
ہیں؟ یہ حضرات بھی تحسین فاطمہ کے دور کے رشتہ دار ہیں۔ میں ہی اس گروپ کا کاغذی
اعتبار سے سرپرست ہوں۔ نیز ان کے میرے ساتھ حج کو جانے سے میرے حج پر تو کوئی فرق
نہیں آئے گا؟ شرعی حل سے آگاہ فرمائیں کرم ہوگا۔