عبادات >> حج وعمرہ
سوال نمبر: 24337
جواب نمبر: 2433730-Aug-2020 : تاریخ اشاعت
بسم الله الرحمن الرحيم
فتوی(م): 1198=1198-8/1431
حکومت سبسڈی نہ دے تو اِس اعتبار سے حج کے لیے آمد ورفت وغیرہ کا صرفہ کتنا آئے گا، اس بارے میں غور و معلومات کرلیے جائیں، اگر سبسڈی نہ ملنے کے باوجود بھی حج کے مصارف پورے موجود ہوں تو حج فرض ہوگا ورنہ نہیں۔ اگر منشأ سوال کچھ اور ہو تو وضاحت فرماکر دوبارہ سوال کرسکتے ہیں۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند
حوالہ: حج و عمرہ عنوان کے تحت ، سوال و
جواب نمبر: 9267 تاریخ 27.12.2008، مسئلہ قصر و اتمام۔ عرض ہے کہ اس سلسلہ میں
کتاب ?انوارمناسک (مولفہ: حضرت مفتی شبیر احمد قاسمی) کے صفحات 454تا 462ملاحظہ
فرمائیں جس میں مفتیان و علمائے کرام دیوبند، ہند و پاک، اور مدرسہ صولتیہ ، مکہ
معظمہ کے جدید فتاوی شامل ہیں جن کی رو سے منی، عرفات و مزدلفہ میں اتمام کرنا
ہوگا۔ ?انوار مناسک? کی تقریظ لکھنے والوں میں درج ذیل حضرات شامل ہیں:(۱)حضرت مولانا مفتی سعید احمد صاحب پالنپوری،
استاذ حدیث دارالعلوم دیوبند (۲)حضرت
مولانا نعمت اللہ صاحب، استاد حدیث دارالعلوم دیوبند۔
بس سے عمرہ کرنے کے لیے جاتے وقت اکثر ڈرائیور
عرب ہوتے ہیں جو کہ شافعی مسلک پر عمل کرتے ہیں جو کہ جمع بین الصلاتین کرتے ہیں
اور اسی کے مطابق نماز ادا کرنے کے لیے بس روکتے ہیں۔ اور ان کو پانچوں وقت کی
نماز کو وقت پر ادا کرنے کے لیے بس رکوانے کے لیے وضاحت کرنا اور ان کو باور کرانا
بہت مشکل ہوتا ہے۔ وہ لوگ بہت زیادہ سخت طبیعت کے ہوتے ہیں۔ اس صورت حال میں ہم
احناف کو خاص وقت پر نما زادا کرنے کے لیے کیا کرنا ہوگا؟ کیا اس طویل سفر میں ان
کی اتباع کرنے کے علاوہ کوئی او رراستہ نہیں ہے؟ برائے کرم جواب عنایت فرماویں۔