عبادات >> حج وعمرہ
سوال نمبر: 17171
میں
سعودی میں رہتاہوں۔ میں نے گزشتہ سال حج کیا الحمد للہ، اب میری بیوی بھی آگئی ہے
مجھ کو ان کو حج کروانے کی خواہش ہے۔ (۱)اگر میں اور میری بیوی حج کرتے ہیں
تو میرے پاس تمام پیسہ ختم ہوجائے گا، یعنی میرا بینک بیلنس خالی ہوجائے گا۔ اس
حال میں مجھ کو حج اپنی بیوی کے ساتھ کرنا چاہیے یا اگلے سال تک موٴخر کردوں تاکہ
مالی حالت صحیح ہوجائے؟
میں
سعودی میں رہتاہوں۔ میں نے گزشتہ سال حج کیا الحمد للہ، اب میری بیوی بھی آگئی ہے
مجھ کو ان کو حج کروانے کی خواہش ہے۔ (۱)اگر میں اور میری بیوی حج کرتے ہیں
تو میرے پاس تمام پیسہ ختم ہوجائے گا، یعنی میرا بینک بیلنس خالی ہوجائے گا۔ اس
حال میں مجھ کو حج اپنی بیوی کے ساتھ کرنا چاہیے یا اگلے سال تک موٴخر کردوں تاکہ
مالی حالت صحیح ہوجائے؟
جواب نمبر: 17171
بسم الله الرحمن الرحيم
فتوی(ل):1779=1418-11/1430
مذکورہ بالا صورت میں آپ کو اپنی بیوی کے ساتھ حج کرنا ضروری نہیں ہے، اگر حج کرنے میں آپ کو پریشانی لاحق ہوسکتی ہے اور پیسے ختم ہوجانے کا اندیشہ ہے تو آپ حج کو آئندہ سال کے لیے موٴخر کرسکتے ہیں۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند