عبادات >> حج وعمرہ
سوال نمبر: 153415
جواب نمبر: 153415
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa: 1233-1287/N=12/1438
(۱): آپ چوں کہ اپنے بہنوئی کی طرف سے حج بدل پر جارہے ہیں؛ اس لیے آپ حج افراد ہی کریں، احوط یہی ہے۔ اور آپ کی بہن اگر حج تمتع یا قران کرنا چاہے تو کرلے اور مکہ مکرمہ پہنچ کر آپ کی بہن عمرہ کا طواف کرے اور سعی کرے گی، آپ طواف قدوم اور سعی کرلیں یا آپ طواف زیارت کے بعد سعی کریں اور بہن کو ساتھ لے کر سعی کرادیں اور آپ بہن کے ساتھ سعی کی نیت نہ کریں۔
(۲): جی ہاں! طواف یا رش میں آپ اپنی بہن کا ہاتھ یا کاندھا پکڑسکتے ہیں، آپ ان کے لیے محرم ہیں، اور اگر آپ کوئی رومال ساتھ رکھ لیں اور طواف یا بھیڑ میں بہن کو اس کا ایک کونہ پکڑادیا کریں تو یہ زیادہ بہتر ہے۔
(۳): جی ہاں! کرسکتے ہیں، ؛ بلکہ سعی کے ہر چکر میں صفا اور مروہ پر ٹھہر کر اپنے لیے اور اپنے اہل خانہ، رشتہ دار، دوست واحباب اور تمام مسلمانوں کے لیے خوب دعائیں مانگنی چاہیے، یہ مستحب ہے ۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند