• عبادات >> حج وعمرہ

    سوال نمبر: 153415

    عنوان: اگر میں حج افراد کرتا ہوں تو بہن کو طواف اور سعی کیسے کراوٴں گا؟

    سوال: میں ان شاء اللہ امسال اپنے بہنوئی (جوکہ معذور ہیں) کے لیے حج بدل اور بہن کے محرم کی حیثیت سے حج کو جارہا ہوں۔ میرے مندرجہ ذیل سوالات ہیں:۔ (۱) اگر میں حج افراد کرتا ہوں تو بہن کو طواف اور سعی کیسے کراوٴں گا؟ کیا مجھے حج تمتع کرنا چاہئے؟ (۲) طواف اور دیگر رَش (بھیڑ) میں کیا میں بہن کا ہاتھ یا کاندھا پکڑ سکتا ہوں؟ اگر نہیں! تو بھیڑ میں گم ہو جانے کے خوف سے بچنے کے لیے کیا طریقہٴ کار اپناوٴں؟ (۳) چونکہ بہن کو چلنے میں ذرا تکلیف ہوتی ہے تو کیا سعی کے دوارن درمیان میں سفا اور مروہ پر تھوڑی دیر وقفہ کر سکتے ہیں؟

    جواب نمبر: 153415

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa: 1233-1287/N=12/1438

    (۱): آپ چوں کہ اپنے بہنوئی کی طرف سے حج بدل پر جارہے ہیں؛ اس لیے آپ حج افراد ہی کریں، احوط یہی ہے۔ اور آپ کی بہن اگر حج تمتع یا قران کرنا چاہے تو کرلے اور مکہ مکرمہ پہنچ کر آپ کی بہن عمرہ کا طواف کرے اور سعی کرے گی، آپ طواف قدوم اور سعی کرلیں یا آپ طواف زیارت کے بعد سعی کریں اور بہن کو ساتھ لے کر سعی کرادیں اور آپ بہن کے ساتھ سعی کی نیت نہ کریں۔

    (۲): جی ہاں! طواف یا رش میں آپ اپنی بہن کا ہاتھ یا کاندھا پکڑسکتے ہیں، آپ ان کے لیے محرم ہیں، اور اگر آپ کوئی رومال ساتھ رکھ لیں اور طواف یا بھیڑ میں بہن کو اس کا ایک کونہ پکڑادیا کریں تو یہ زیادہ بہتر ہے۔

    (۳): جی ہاں! کرسکتے ہیں، ؛ بلکہ سعی کے ہر چکر میں صفا اور مروہ پر ٹھہر کر اپنے لیے اور اپنے اہل خانہ، رشتہ دار، دوست واحباب اور تمام مسلمانوں کے لیے خوب دعائیں مانگنی چاہیے، یہ مستحب ہے ۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند