• عبادات >> حج وعمرہ

    سوال نمبر: 57280

    عنوان: میں ۱/ ذی الحجہ کو مکہ پہنچا اور ۸/ ذی الحجہ کی صبح تک عزیزیہ میں رہا۔ ۸/ ذی الحجہ کو میں منی گیا اور ۱۲/ ذی الحجہ تک مغرب سے پہلے تمام مناسک حج ادا کئے ۔ ۱۲/ ذی الحجہ کو عصر کی نماز کے بعد میں سترہ اٹھارہ دن عزیزیہ /مکہ میں رہا(تین دن عزیزیہ میں، پندرہ دن مکہ میں حرم کے پاس)۔ ایام حج میں میں نے مکمل نمازیں ادا کیں قصر نہیں کیا۔

    سوال: اللہ کے فضل وکرم سے میں نے اس سال پاکستان سے حج تمتع کیا۔ اس کے تعلق سے میرے چند سوالات ہیں۔ میں ۱/ ذی الحجہ کو مکہ پہنچا اور ۸/ ذی الحجہ کی صبح تک عزیزیہ میں رہا۔ ۸/ ذی الحجہ کو میں منی گیا اور ۱۲/ ذی الحجہ تک مغرب سے پہلے تمام مناسک حج ادا کئے ۔ ۱۲/ ذی الحجہ کو عصر کی نماز کے بعد میں سترہ اٹھارہ دن عزیزیہ /مکہ میں رہا(تین دن عزیزیہ میں، پندرہ دن مکہ میں حرم کے پاس)۔ ایام حج میں میں نے مکمل نمازیں ادا کیں قصر نہیں کیا۔ (۱) میرا سوال یہ ہے کہ آیا میرا فیصلہ حج کے دوران مکمل نماز پڑھنے کا صحیح تھا یا نہیں؟ (۲) اگر صحیح نہیں تھاتو حج کے دوران قصر نماز کب کب پڑھی جائیں گیں؟ (۳) میں نے حج کے لیے منی میں اپنی قربانی ادا کی نیز پاکستان میں بھی قربانی کروائی کیوں کہ میں صاحب نصاب تھا۔ کیا یہ صحیح ہے؟

    جواب نمبر: 57280

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa ID: 266-205/D=3/1436-U (۱) آٹھ ذی الحجہ سے پہلے ۷/۸/ روز جو آپ کا قیام مکہ میں رہا اس میں اور منی کے دنوں میں آپ مقیم نہیں ہوئے بلکہ مسافر رہے لہٰذا اس میں آپ کو قصر پڑھنا واجب تھا۔ پھر ۱۲/ ذی الحجہ کے بعد ۱۷/ دن آپ کا قیام مکہ اور عزیزیہ میں رہا اس میں آپ مقیم تھے لہٰذا آپ کو نمازیں پوری پڑھنا واجب تھا۔ (۲) کسی ایک جگہ پندرہ دن یا اس سے زائد قیام کرنے کی نیت کرنے سے آدمی وہاں مقیم ہوجاتا ہے اوراگر قیام کا ارادہ پندرہ دن سے کم کا ہے تو آدمی مسافر رہے گا، آٹھ ذی الحجہ سے آپ کا قیام مکہ میں صرف سات دن رہا اس لیے آپ سات دن مکہ میں اور پانچ دن منی وعرفات میں مسافر رہے۔ کیونکہ آٹھ کو منی اور عرفات وغیرہ جانا تھا اور منی عرفات مزدلفہ چونکہ مکہ مکرمہ سے علیحدہ مستقل جگہیں ہیں اس لیے وہاں کا قیام مکہ کے ساتھ نہیں جوڑا جائے گا، دونوں کا قیام الگالگ مانا جائے گا۔ (۳) جی ہاں جمع کیا، اگرچہ مسافر ہونے کی وجہ سے آپ پر بقرعید والی قربانی واجب نہیں تھی لیکن کردیا بہتر کیا۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند