عنوان: ایک آدمی سعودیہ کے شہر ریاض میں رہتاہے اور اس کے کچھ رشتہ دار مکہ میں رہتے ہیں۔ اب اگر وہ آدمی اپنے رشتہ داروں سے ملنے مکہ جاتاہے تو کیا وہ احرام کرکے میقات سے گذرے گا جب کہ اس کا عمرہ کا کوئی ارادہ نہیں ہے؟
سوال: ایک آدمی سعودیہ کے شہر ریاض میں رہتاہے اور اس کے کچھ رشتہ دار مکہ میں رہتے ہیں۔ اب اگر وہ آدمی اپنے رشتہ داروں سے ملنے مکہ جاتاہے تو کیا وہ احرام کرکے میقات سے گذرے گا جب کہ اس کا عمرہ کا کوئی ارادہ نہیں ہے؟
جواب نمبر: 2816831-Aug-2020 : تاریخ اشاعت
بسم الله الرحمن الرحيم
فتوی(ب): 92=90-1/1432
مکہ مکرمہ کسی بھی مقصد سے جائے گا تو میقات پر احرام باندھنا ضروری ہے، ورنہ اس پر دم واجب ہوجائیگا، خانہٴ کعبہ کا احترام ہرایک کے لیے ضروری ہے، عمرہ کا احرام باندھے اور مکہ مکرمہ پہنچ کر پہلے عمرہ کرے، اس کے بعد رشتہ دار سے ملاقات کرے۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند