عبادات >> حج وعمرہ
سوال نمبر: 171749
جواب نمبر: 171749
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa:982-840/sn=12/1440
والد صاحب کو طواف کراتے وقت اگرآپ اپنے طواف کی بھی نیت کرلیں تو اس سے آپ کا طواف بھی ادا ہو جائے گا، آپ کو الگ سے طواف کرنے کی ضرورت نہیں ،یہی حال ”سعی“ کا بھی ہے، والد صاحب کو سعی کرانے سے آپ کی سعی بھی ہوجائے گی،سعی میں نیت بھی ضروری نہیں، گو کر لینا بہتر ہے۔ (دیکھیں:معلم الحجاج ،ص:141، 162،ط: بشری)
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند