• عبادات >> حج وعمرہ

    سوال نمبر: 22549

    عنوان: جو دنیا سے گزر چکے ہیں ان کے نام سے حج و عمرہ کرنے کا کیا حکم ہے، کرسکتے ہیں یا نہیں؟ او رزندوں کے نام سے حج و عمرہ کرسکتے ہیں کہ نہیں؟ تفصیل سے ملاحظہ فرماویں۔ ثواب کس کو ملے گا امام ابو حنیفہ کے نزدیک؟

    سوال: جو دنیا سے گزر چکے ہیں ان کے نام سے حج و عمرہ کرنے کا کیا حکم ہے، کرسکتے ہیں یا نہیں؟ او رزندوں کے نام سے حج و عمرہ کرسکتے ہیں کہ نہیں؟ تفصیل سے ملاحظہ فرماویں۔ ثواب کس کو ملے گا امام ابو حنیفہ کے نزدیک؟

    جواب نمبر: 22549

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی(م):841=841-6/1431

    مُردوں اور زندوں کے نام سے حج وعمرہ کرسکتے ہیں، ان کو اس کا ثواب پہنچتا ہے اور کرنے والے کو بھی ثواب ملتا ہے: صرح علماوٴنا في باب الحج عن الغیر بأن للإنسان أن یجعل ثواب عملہ لغیرہ صلاة أو صومًا أو صدقة أو غیرہا، کذا في الہدایة․ بل في زکاة التاترخانیة عن المحیط: الأفضل لمن یتصدق نفلاً أن ینوي لجمیع الموٴمنین والموٴمنات لأنہا تصل إلیہم ولا یُنقص من أجرہ شيء (شامي، زکریا : ۳/۱۵۱)


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند