عبادات >> حج وعمرہ
سوال نمبر: 154933
جواب نمبر: 15493301-Sep-2020 : تاریخ اشاعت
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa:24-19/M=2/1439
خواتین حالت احرام میں نقاب پہن سکتی ہیں،عورتوں کے لیے نامحرم مردوں سے پردہ حالت احرام میں بھی لازم ہے، البتہ حالت احرام میں عورت کے لیے چونکہ چہرہ ڈھانپنا منع ہے اس لیے عورت سر پر کوئی چھجہ (ہیٹ، ٹوپ) وغیرہ لگالے اور اس کے اوپر سے نقاب یا کوئی کپڑا اس طرح ڈال لے کہ وہ چہرہ سے مس نہ کرے اور اجانب سے پردہ بھی ہوجائے۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند
مجھے ایک مسئلہ معلوم ہوا ہے جس کے بارے میں میں آپ کا فتوی لینا چاہتا ہوں۔ میرے پڑوس میں ایک ستر سالہ عورت رہتی ہیں۔ ان کی پانچ لڑکیاں ہیں اورایک لڑکا ہے سب کے سب شادی شدہ ہیں اور اچھی طرح گزر بسر کررہے ہیں۔ ان کے شوہر کا پانچ سال پہلے انتقال ہوگیا ہے۔ وہ حج ادا کرنا چاہتی ہیں، تاہم ان کا ساتھ دینے کے لیے کوئی محرم نہیں ہے ان کے اپنے ذاتی پابندی کی وجہ سے۔ کیا ان کی عمر کو دیکھتے ہوئے اوردوسری ہیئت پر نظر رکھتے ہوئے ان کو بغیر محرم کے حج ادا کرنا درست ہے؟
1338 مناظرمیں جلاوطنی کی زندگی گذار رہاہوں، میں اس سال اپنی زندگی میں پہلی مرتبہ حج کرنے کا ارادہ کررہاہوں اورحکومت سعودیہ عربیہ کی اجازت کے بغیر جانا چاہتاہوں۔ براہ کرم، شریعت کی روشنی میں بتائیں کہ یہ جائز ہے یا نہیں؟
865 مناظرعمرہ اور حج کے بعد کیا داڑھی رکھنا ضروری ہے؟ مذہب اسلام داڑھی کے بارے میں کیا کہتاہے؟ براہ کرم، تفصیل سے بتائیں۔
1100 مناظراحرام عمرہ كے دوران قانونی مجبوری كی وجہ سے ماسك لگانا
7579 مناظرکیا فرماتے ہیں
علمائے دین او رمفتیان شرع متین مسئلہ ذیل کے بارے میں محترمہ تحسین فاطمہ بنت
غفور مرحوم جو ابھی سرکاری ملازمت سے ریٹائر ہوئی ہیں ان کی عمر تقریباً ساٹھ سال
سے زیادہ ہے مگر جسمانی اعتبار سے ابھی اچھی خاصی تندرست ہیں، ان کا شرعی محرم
سوائے ان کے ایک بھانجہ کے دوسرا کوئی نہیں ہے، جو بالغ بھی ہیں۔واضح رہے کہ
تقریباً چھ سال قبل اپنی والدہ کے ساتھ ایک حج بھی کرچکی ہیں۔ امسال انھوں نے حج
کا فارم میرے ساتھ بھر دیا ہے جس کی منظور بھی آچکی ہے۔ رشتہ کے لحاظ سے میری اہلیہ
کی دور کی خالہ ہوتی ہیں۔ مسئلہ دریافت طلب یہ ہے کہ میرے ساتھ ان کا حج کو جانا
درست ہے، جب کہ میرے ساتھ میری اہلیہ اور میرے دور کے بھتیجے اوران کی اہلیہ بھی
ہیں؟ یہ حضرات بھی تحسین فاطمہ کے دور کے رشتہ دار ہیں۔ میں ہی اس گروپ کا کاغذی
اعتبار سے سرپرست ہوں۔ نیز ان کے میرے ساتھ حج کو جانے سے میرے حج پر تو کوئی فرق
نہیں آئے گا؟ شرعی حل سے آگاہ فرمائیں کرم ہوگا۔
حوالہ: حج و عمرہ عنوان کے تحت ، سوال و
جواب نمبر: 9267 تاریخ 27.12.2008، مسئلہ قصر و اتمام۔ عرض ہے کہ اس سلسلہ میں
کتاب ?انوارمناسک (مولفہ: حضرت مفتی شبیر احمد قاسمی) کے صفحات 454تا 462ملاحظہ
فرمائیں جس میں مفتیان و علمائے کرام دیوبند، ہند و پاک، اور مدرسہ صولتیہ ، مکہ
معظمہ کے جدید فتاوی شامل ہیں جن کی رو سے منی، عرفات و مزدلفہ میں اتمام کرنا
ہوگا۔ ?انوار مناسک? کی تقریظ لکھنے والوں میں درج ذیل حضرات شامل ہیں:(۱)حضرت مولانا مفتی سعید احمد صاحب پالنپوری،
استاذ حدیث دارالعلوم دیوبند (۲)حضرت
مولانا نعمت اللہ صاحب، استاد حدیث دارالعلوم دیوبند۔