• عبادات >> حج وعمرہ

    سوال نمبر: 28023

    عنوان: میں سعودی عرب میں رہتاہوں، اگر میں حج پر جانا چاہوں تو مجھے ایجنسی کو 3000/ یا اس سے زیادہ ریال دینے ہوں گے جو میرے لیے تمام انتظامات کرے گی، یہ سعودی حکومت کا قانون ہے، مگر غریب ہونے کے ناطے میں یہ اخراجات برداشت نہیں کرسکتاہوں، لیکن میں نے سناہے یہ کچھ خود سے جاتے ہیں ، جیسے وہ پہلے میقات جاتے ہیں پھر وہ کسی عرب کو تلاش کرتے جو انہیں مکہ مکرمہ کا بارڈر پاس کرادے۔ یہ غیر قانونی ہے ، تمام اجنبی اس طرح سے حج کرتے ہیں ۔ میرا سوال یہ ہے کہ کیا اس طرح حج کرنا جائز ہے یا نہیں؟

    سوال: میں سعودی عرب میں رہتاہوں، اگر میں حج پر جانا چاہوں تو مجھے ایجنسی کو 3000/ یا اس سے زیادہ ریال دینے ہوں گے جو میرے لیے تمام انتظامات کرے گی، یہ سعودی حکومت کا قانون ہے، مگر غریب ہونے کے ناطے میں یہ اخراجات برداشت نہیں کرسکتاہوں، لیکن میں نے سناہے یہ کچھ خود سے جاتے ہیں ، جیسے وہ پہلے میقات جاتے ہیں پھر وہ کسی عرب کو تلاش کرتے جو انہیں مکہ مکرمہ کا بارڈر پاس کرادے۔ یہ غیر قانونی ہے ، تمام اجنبی اس طرح سے حج کرتے ہیں ۔ میرا سوال یہ ہے کہ کیا اس طرح حج کرنا جائز ہے یا نہیں؟

    جواب نمبر: 28023

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی(ھ): 2907=1280-1/1432

    اگر غریب سے مراد یہ ہے کہ آپ پر حج فرض واجب نہیں تو آپ اگر حج نہ کریں تو کچھ گناہ نہیں، ایسی صورت میں خلافِ قانون جانا جائز نہیں اور اگر آپ کے ذمہ حج فرض ہے تو قانون کے دائرہ میں رہ کر فریضہٴ حج ادا کریں۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند