عبادات >> حج وعمرہ
سوال نمبر: 610352
احرام عمرہ كے دوران قانونی مجبوری كی وجہ سے ماسك لگانا
حضرات علماء کرام اہلست والجماعت ، مسئلہ درپیش ہے کہ(1) عمرہ ادا کرتے وقت احرام باندھ لیا (2)اور کرونا وباء کی وجہ سے سعودی عرب کی حکومت نے ماسک کی پابندی عائد کردی ہے (3)کیاطواف کعبہ کے دوران ماسک لگا لیا جائے(4) تو عمرہ ہوگا کہ نہیں (5)یا دم تو نہیں دینا پڑے گا کیا فرماتے ہیں علماء حق؟
جواب نمبر: 610352
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa: 761-390/TB-Mulhaqa=8/1443
صورت مسئولہ میں عمرہ تو بہرحال ادا ہوجائے گا؛ البتہ حالت احرام میں چہرہ اس طرح ڈھانپنا كہ كپڑا وغیرہ چہرے سے لگا رہے شرعا جائز نہیں ہے؛ باقی قانونی مجبوری كی وجہ سے اگر پہن لیں تو امید ہے كہ گناہ نہ ہوگا؛ البتہ جزا ضرور ادا كرنی ہوگی، وہ یہ كہ اگر ماسك ایك دن (12/گھنٹے) سے كم لگا رہا تو صدقہٴ فطر كے بہ قدر غلہ یا اس كی قیمت صدقہ كرنا واجب ہے، اگرایك گھنٹہ سے كم پہنا ہے تو پھر ایك مٹھی گیہوں یا اس كی قیمت صدقہ كردینا ہی كافی ہو جائے گا، محض طواف عمرہ كے دوران ماسك لگانے كی وجہ سے دم لازم نہ ہوگا، چہرہ ڈھانپنے كی صورت میں دم صرف اس وقت لازم ہوتا ہے، جب مسلسل 12/گھنٹے ماسك لگائے ركھے۔ وليس للمرأة أن تنتقب وتغطي وجهها، فإن فعلت يوما فعليها دم، وفي الأقل صدقة، ولو فعلت ذلك بضرورة تخير في الكفارة، ولو تلثمت يوما أو ليلة فعليها دم وإلا فصدقة، ولو كانت تستر وجهها وتكشفه أخرى، وهكذا تفعل كل مرة أقل من ساعة فلكية فعليها لكل مرة قبضة من طعام.(غنية الناسك، 329، الفصل الصالب في تغطية الرأس والوجه، مطبوعة: مكتبة يادكار، شيخ، سهارنفور)
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند