• متفرقات >> دعاء و استغفار

    سوال نمبر: 49287

    عنوان: رقیہ شرعیہ

    سوال: امید ھیکہ مزاجِ گرامی بعافیت ہوں گے دیگر عرض گزارش ھیکہ ابھی کچھ عرصہ سے ہمارے صوبہءِ گجرات میں ایک ریکورڈینگ جو آیاتِ قرآنی پر مشتمل ہے جو(رقیہ شرعیہ)کے نام سے عوام وخواص میں گردش کر رہاہے ،اسے سننے والا شفاء حاصل کرنے کی غرض سے سنتاہے ،اور پڑھنے پر بھی سننے ہی کو ترجیح دیتا ہے ،اس کے متعلق کچھ سوالات درپیش ہے : کیا اس قسم کی ریکارڈنگ کے سننے سے یہ اعتقاد قایم کرنا کہ اس سے شفاء حصل ہو تی ہے از رو یے شریعت کیسا ہے ؟ کیا یہ ریکارڈنگ قرآن پڑھ کر دم کرنے کے حکم میں آییگی جبکہ اس کے سننے سے سجدہ وغیرہ ۔واجب نہ ہونے پر اتفاق ہے ؟ کیا یہ اعتقاد رکھنا کہ اس سے سحر اور جادو جیسے مہلک امراض ختم ہو جاتے ہیں درست ہے ؟ ٓاج کے اس پُر فتن دور میں اس قسم کی ریکورڈینگ کا رواج دینا کیسا ہے جبکہ اغیار وباطل کی طرف سے الیکٹرونک ذرائعہ کے ذریعہ طرح طرح کے خرافات امت میں داخل کرنے کی کوشش کی جارہی ہے وغیرہ۔ آج کل اکثرعامل حضرات موبائل فون پرکال کے ذریعے مریض کو دم کرتے ہیں تواس طرح دم کرنے کی شرعی حیثیت کیا ہے اور کیا اس طرح کا دم مریض پر اثرانداز ہوتاہے ؟

    جواب نمبر: 49287

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa ID: 1943-1404/H=1/1435-U اصل تو دم وغیرہ رقیہٴ شرعیہ میں یہی ہے کہ براہ راست دم کرنے والا دم کرے ، تاہم ثانوی درجہ میں ریکارڈنگ یا بتوسط موبائل کے دم کردے یا اس کو سن کر کوئی اچھا فائدہ کسی کو حاصل ہوجائے تو ثانوی درجہ میں کچھ مانع نہیں ہے اور فی نفسہ یہ جائز ہے۔ تاہم اگر اس قسم کی ریکارڈنگ طرح طرح کی خرافات کا ذریعہ بنتی ہے اور اغیار واہل باطل کی طرف سے الیکٹرانک ذرائع کی اشاعتِ کثیرہ کرکے خرافات امت میں پھیلائی جارہی ہیں، تو ایسی صورت میں ریکارڈنگ اور موبائل سے دم کرنے اور سننے سنانے سے احتراز واجتناب ہی کو اپنانا چاہیے، بالخصوص ریکارڈنگ سے صورتِ مسئولہ میں بچے رہنے ہی میں عافیت ہے۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند