• متفرقات >> دعاء و استغفار

    سوال نمبر: 10810

    عنوان:

    یہ میرے دوست کی ایک ذاتی پریشانی ہے۔ میرا دوست ایک انجینئر ہے اور نوکری کررہا ہے۔ اس نے قرآن، تفسیر قرآن، حدیث، فقہ، اصول فقہ اور خوابوں کی تعبیر کا علم پڑھ رکھا ہے۔ اس کی پڑھائی کے زمانہ میں وہ ایک لڑکی کو پسند کرتا تھا۔ اس نے اس نیت سے استخارہ کیا کہ کیا میں اس لڑکی سے شادی کرپاؤں گا یا نہیں؟ اس نے خواب دیکھا کہ وہ لڑکی اس کے والد کو کھانا پیش کررہی تھی۔ اس لیے وہ اس نتیجہ پر پہنچ گیا کہ یہ شادی ممکن ہے۔ اس نے اس بارے میں اللہ سے دعا بھی کی۔ اور وقت گزرنے کے ساتھ ساتھ یہ بات اس کے ذہن میں مضبوطی سے بیٹھ گئی کہ وہ اس سے شادی کرے گا۔ اس نے اس کو اللہ کا وعدہ قرار دیا۔ تعلیم کے بعد اس نے اپنے والد سے اس کے بارے میں کہا۔ اس کے والد نے انکار کردیا۔ اس نے اپنے والد سے کہا کہ برائے کرم استخارہ کرلیجئے۔ اگر یہ چیز میرے لیے اچھی نہیں ہے تو آپ اس کو چھوڑ سکتے ہیں۔ وہ اور اس کے والد نے دوبارہ استخارہ کیا۔ اور آخر میں اس کے والد اس بنیاد پر تیار ہوگئے۔ دوسری جانب لڑکی کے والدین نے کہا کہ وہ لوگ استخارہ کی بنیاد پر فیصلہ کریں گے۔ لیکن اس وقت پریشانی پیدا ہوگئی جب انھوں نے کہا کہ ان کو استخارہ کا اچھا رزلٹ نہیں ملا ہے، اس لیے وہ لوگ اس رشتہ کو قبول نہیں کریں گے۔اب میرا دوست اچھا نہیں محسوس کرتا ہے۔ تمام اسلامی معلومات رکھنے کے باوجود وہ اس بات کو بیان نہیں کرسکتاہے۔ میرے سوالات یہ ہیں کہ(۱) جب اس کا پہلا استخارہ واضح طور پر ایک پیغام دیتا ہے نیز اس کا ذہن اسی طرح سے سوچتا رہا ہے تو کیوں ایسا نہیں ہوا؟ (۲)فرض کیجئے میں پہلا سوال بھول گیا تو اس کے بعد استخارہ کا رزلٹ دونوں جانب مختلف آیا؟ (۳)اس صورت حال کے ساتھ جیسا کہ سوال نمبر 2میں کیا میرا دوست اپنی پوری زندگی میں استخارہ پر یقین کرے گا اپنے تمام علم کے باوجود؟ آپ کا جواب اس کو سیدھے راستہ کی جانب رہنمائی کرسکتا ہے۔

    سوال:

    یہ میرے دوست کی ایک ذاتی پریشانی ہے۔ میرا دوست ایک انجینئر ہے اور نوکری کررہا ہے۔ اس نے قرآن، تفسیر قرآن، حدیث، فقہ، اصول فقہ اور خوابوں کی تعبیر کا علم پڑھ رکھا ہے۔ اس کی پڑھائی کے زمانہ میں وہ ایک لڑکی کو پسند کرتا تھا۔ اس نے اس نیت سے استخارہ کیا کہ کیا میں اس لڑکی سے شادی کرپاؤں گا یا نہیں؟ اس نے خواب دیکھا کہ وہ لڑکی اس کے والد کو کھانا پیش کررہی تھی۔ اس لیے وہ اس نتیجہ پر پہنچ گیا کہ یہ شادی ممکن ہے۔ اس نے اس بارے میں اللہ سے دعا بھی کی۔ اور وقت گزرنے کے ساتھ ساتھ یہ بات اس کے ذہن میں مضبوطی سے بیٹھ گئی کہ وہ اس سے شادی کرے گا۔ اس نے اس کو اللہ کا وعدہ قرار دیا۔ تعلیم کے بعد اس نے اپنے والد سے اس کے بارے میں کہا۔ اس کے والد نے انکار کردیا۔ اس نے اپنے والد سے کہا کہ برائے کرم استخارہ کرلیجئے۔ اگر یہ چیز میرے لیے اچھی نہیں ہے تو آپ اس کو چھوڑ سکتے ہیں۔ وہ اور اس کے والد نے دوبارہ استخارہ کیا۔ اور آخر میں اس کے والد اس بنیاد پر تیار ہوگئے۔ دوسری جانب لڑکی کے والدین نے کہا کہ وہ لوگ استخارہ کی بنیاد پر فیصلہ کریں گے۔ لیکن اس وقت پریشانی پیدا ہوگئی جب انھوں نے کہا کہ ان کو استخارہ کا اچھا رزلٹ نہیں ملا ہے، اس لیے وہ لوگ اس رشتہ کو قبول نہیں کریں گے۔اب میرا دوست اچھا نہیں محسوس کرتا ہے۔ تمام اسلامی معلومات رکھنے کے باوجود وہ اس بات کو بیان نہیں کرسکتاہے۔ میرے سوالات یہ ہیں کہ(۱) جب اس کا پہلا استخارہ واضح طور پر ایک پیغام دیتا ہے نیز اس کا ذہن اسی طرح سے سوچتا رہا ہے تو کیوں ایسا نہیں ہوا؟ (۲)فرض کیجئے میں پہلا سوال بھول گیا تو اس کے بعد استخارہ کا رزلٹ دونوں جانب مختلف آیا؟ (۳)اس صورت حال کے ساتھ جیسا کہ سوال نمبر 2میں کیا میرا دوست اپنی پوری زندگی میں استخارہ پر یقین کرے گا اپنے تمام علم کے باوجود؟ آپ کا جواب اس کو سیدھے راستہ کی جانب رہنمائی کرسکتا ہے۔

    جواب نمبر: 10810

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی: 272=217/ھ

     

    (۱) ایسا ہوجانا لازم نہ تھا، نہ لازم ہوتا ہے۔

    (۲) اس کا منشا سمجھ میں نہیں آیا۔

    (۳) استخارہ کا حاصل ]طلب اعانت علی الخیر ہے، یعنی بندہ اللہ تعالیٰ سے دعا کرتا ہے کہ جو کچھ میں آئندہ کروں اس میں خیر ہی خیر ہو، اور جو کام میرے حق میں خیر نہ ہو، یا اللہ آپ وہ کام ہونے ہی نہ دیں[ آپ اور آپ کے دوست صاحب استخارہ کی اس حقیقت و ماحصل کو بار بار پڑھ کر اچھی سمجھ لیں، پھر جو اشکال رہے اس کو لکھیں۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند