• متفرقات >> دعاء و استغفار

    سوال نمبر: 48199

    عنوان: ناجائز تعلقات كی وجہ سے جرمانہ وصول كرنا

    سوال: کیا فرماتے ھیں علمائے د ین و مفتیان شرع متین مسئلہ ذیل کے بارے میں (1) زید نے ، عمر کی بیوی سے ناجا ئز تعلقات بنائے(گویا اسپر قبضہ کرلیا) عمرکے بارہا سمجھانے پربھی اسکی بیوی اور زید نہیں مانے ،عمرنے زید کے گھر والوں کوبتایا، زید کے گھر والوں نے ان دونوں سے تحقیق کی ان دونونے اقبال جرم کرلیا۔ عمرنے اپنی بیوی کو طلاق دید ی، اب عمر۔ زید کے گھر والوں سے یہ مطالبہ کررہاہے کہ مجھے تین لاکھ روپیئے دید و (جوشادی اورمنکوحہ پرمع مہر خرچ ہوئے تھے ) تاکہ میں اپنا دوسرا نکاح کرلوں ساتھ ہی یہ بھی کہہ د یا اگر یہ رقم نہیں دی تو میں عدالت میں کیس کرد وں گا۔آیا عمرکا یہ مطالبہ جائزہے یا نہیں؟ (2) رقم نا ملنے کی صورت میں کیس کرنا جائزہے یا نہیں؟ (3) اگر جائز ہے ؟ تو زید یا اسکے گھروالوں کو رقم اد ا کرنے میں جوتاخیرہو رہی ہے ، اس صورت میں یہ کسقد ر گناہ کے مرتکب ہیں یا شرعاً؟ ان جیسوں کیلئے کیا سزاہے؟ (4) اگر زید نے ، د وبارہ عمرکے نکاح یا کسی بھی امورے خیریّا میں رکاوٹ پید ا کی(یاپہلی غلطی پربھی یہی سزادے سکتے ھیں) توزید کے گھر والے (والد بڑے بھائی) زید کو جائد اد، یا گھرسے ،یا صرف جائد اد سے بید خل کرد یں۔ یا گھر اورج)

    جواب نمبر: 48199

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی: 1409-1409/M=12/1434-U (۱) عمر کا یہ مطالبہ ناجائز ہے۔ (۲) رقم نہ ملنے کی صورت میں کیس کرنا غلط ہے۔ (۳) ارتکاب جرم اگر زید نے کیا ہے تو زید گنہ گار ہے جس سے توبہ استغفار لازم ہے، لیکن رقم کی ادائیگی نہ زید کے ذمہ ہے نہ اس کے گھروالوں پر لازم ہے، لہٰذا تاخیر کا کوئی گناہ کسی پر نہیں۔ (۴) زید اگر عمر کے دوبارہ نکاح کرنے میں یا کسی بھی کار خیر میں رکاوٹ پیدا کتا ہے اس کا یہ عمل ناجائز ہوگا، زید اگر اپنی غلطی سے باز نہ آئے تو اصلاح وتادیب کی غرض سے گھر والے اس سے تعلقات ختم کرسکتے ہیں، البتہ زمین وجائداد سے بے دخل کرنا (عاق کرنا) لغو ہوگا۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند