• عبادات >> احکام میت

    سوال نمبر: 601353

    عنوان: نماز جنازہ پڑھنے کا مکمل طریقہ کیا ہے؟ 

    سوال:

    نماز جنازہ پڑھنے کا مکمل طریقہ کیا ہے؟ کیا چوتھی تکبیر کہنے کے بعد دونوں ہاتھوں کو چھوڑ کر سلام پھیرنا ہے اور اگر ہاتھ چھوڑ کر سلام پھیرنا ہے تو کس امام کے نزدیک؟ جواب عنایت فرمائیں۔ جزاکم اللہ خیرا

    جواب نمبر: 601353

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa : 277-220/SN=05/1442

     (۱) نمازِ جنازہ کا مکمل طریقہ تعلیم الاسلام (مولفہ حضرت مولانا مفتی کفایت اللہ صاحب رحمہ اللہ) سے ارسال ہے، اسے ملاحظہ فرمالیں۔

    (۲) راجح یہ ہے کہ ہاتھ باندھ کر سلام پھیرے۔ تفصیل کے لئے دیکھیں: فتاوی دارالعلوم دیوبند: 5/218، سوال: 2873، کراچی)

     

    سوال: نمازِ جنازہ کی پوری ترکیب کیا ہے ؟

    جواب: نماز کے لئے صف باندھ کر کھڑے ہو، اگر آدمی زیادہ ہوں تو تین یا پانچ یا سات صفیں بنانا بہتر ہے ۔ جب صفیں درست ہوجائیں تو نماز ِ جنازہ کی نیت اس طرح کرو کہ میں خدا کے لئے اس جنازے کی نماز اس میت کی دعائے مغفرت کیلئے اس امام کے پیچھے پڑھتا ہوں ، پھر امام زور سے اور مقتدی آہستہ سے تکبیر کہیں اور دونوں ہاتھ کانوں تک اٹھا کر ناف کے نیچے باندھ لیں اور امام اور مقتدی سب آہستہ آہستہ پڑھیں، تَعَالٰی جَدُّکَ کے بعد وَجَلَّ ثَنَاءُ کَ بھی پڑھ لیں تو بہتر ہے ۔پھر امام زور سے اور مقتدی آہستہ سے بغیر ہاتھ اٹھائے دوسری تکبیر کہیں اور دونوں درود جو نماز کے قعدہٴ اخیرہ میں پڑھے جاتے ہیں امام اور مقتدی سب آہستہ آہستہ پڑھیں، پھر دوسری تکبیرکی طرح تیسری تکبیر کہیں اور اگر جنازہ بالغ مرد یا عورت کا ہو تو امام اور مقتدی آہستہ آہستہ یہ دعا پڑھیں :

    اَللّٰہُمَّ اغْفِرْ لِحَیِّنَا وَمَیِّتِنَا وَشَاہِدِنَا وَغَآئِبِنَا وَصَغِیْرِنَا وَکَبِیْرِنَا وَذَکَرِنَا وَأُنْثَانَا ۔ اَللّٰہُمَّ مَنْ أَحْیَیْتَہ مِنَّا فَأَحْیِہ عَلَی الإسْلاَمِ وَمَنْ تَوَفَّیْتَہ مِنَّا فَتَوَفَّہ عَلَی الإیْمَانِ ۔

    ترجمہ: اے اللہ! ہمارے زندوں اور مُردوں اور حاضروں اور غائبوں اور چھوٹوں اور بڑوں اور مَردوں اور عورتوں کو بخش دے ۔ اے اللہ !ہم میں سے جسے تو زندہ رکھے اسلام پر زندہ رکھ اور جسے وفات دے اُسے ایمان پر وفات دے ۔

    اگر جنازہ نابالغ لڑکے کا ہو تو یہ دعا پڑھیں:

    اللَّہُمَّ اجْعَلْہُ لَنَا فَرَطًا وَّاجْعَلْہُ لَنَا أَجْرًا وَّذُخْرًا وَاجْعَلْہُ لَنَا شَافِعًا وَمُشَفَّعًا ۔

    ترجمہ: اے اللہ! اس بچہ کو ہماری نجات کے لئے آگے جانے والا بنا اور اس کی جدائی کی مصیبت کو ہمارے لئے اجر اور ذخیرہ بنا اور اس کو ہماری شفاعت کرنے والا اور شفاعت کیا گیا بنا ۔

    اور اگر جنازہ نابالغہ لڑکی کا ہو تواس پر بھی یہی دعا پڑھیں۔ لیکن اتنا فرق کرلیں کہ تینوں جگہ بجائے اجْعَلْہُ کے اجْعَلْہَا اور بجائے شَافِعًا وَّ مُشَفَّعًا کے شَافِعَةً وَّمُشَفَّعَةً پڑھیں۔ یہ صرف لفظوں کا فرق ہے معنی وہی رہیں گے۔

    اس کے بعد امام زور سے اور مقتدی آہستہ سے چوتھی تکبیر کہیں اور پھر امام زور سے اور مقتدی آہستہ سے پہلے داہنی طرف پھر بائیں طرف سلام پھیریں ۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند