عبادات >> احکام میت
سوال نمبر: 175425
جواب نمبر: 175425
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa:400-452/sn=7/1441
جب کسی پرموت کے آثار ظاہر ہونے لگیں تو قریب کے لوگوں کو چاہیے کہ اسے دائیں کروٹ قبلہ رو لٹا دیں، یہی مسنون وافضل ہے نیز اس کی بھی گنجائش ہے کہ چت لٹا کر اس کے پاؤں قبلہ کی طرف کردیں اور سر کے نیچے کوئی تکیہ وغیرہ رکھ کر ذرا اونچا کردیں؛ تاکہ سر کچھ نہ کچھ قبلہ رخ ہوجائے۔ اس سلسلے میں مزید تفصیل کے لیے دیکھیں ” احکام میت“(ص: 25 وبعدہ) اور روح پرواز کرجانے کے بعد جس طرح سہولت ہو اس طرح لٹادیا جائے، اس سلسلے میں صحیح ترین قول یہی ہے۔ (البحر۲/۳۰۰، زکریا)
(یوجہ المحتضر) وعلامتہ استرخاء قدمیہ، واعوجاج منخرہ وانخساف صدغیہ (القبلة) علی یمینہ ہو السنة (وجاز الاستلقاء) علی ظہرہ (وقدماہ إلیہا) وہو المعتاد فی زماننا (و) لکن (یرفع رأسہ قلیلا) لیتوجہ للقبلة (وقیل یوضع کما تیسر علی الأصح) صححہ فی المبتغی إلخ(الدر المختار وحاشیة ابن عابدین 3/77، باب صلاة الجنائز، ط: مکتبة زکریا، دیوبند)
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند