عبادات >> احکام میت
سوال نمبر: 32653
جواب نمبر: 32653
بسم الله الرحمن الرحيم
فتوی(د): 1183=682-7/1432 نعش کو جتنی جلدی ممکن ہوسکے اس کا کفن دفن کرنا ضروری ہے، لاش کو ایک ملک سے دوسرے ملک منتقل کرنا مکروہ ہے، وقیّدہ محمد -رحمہ اللہ- بقدر میل أو میلین؛ لأن مقابر البلد ربما بلغت ہذہ المسافة فیکرہ فیما زاد (رد المحتار) برطانیہ میں اس جگہ رہنے والے لوگوں کے ذمہ اس امام کی نماز جنازہ پڑھنا فرض کفایہ ہے، لہٰذا وہیں کفن دفن کردیں۔ نعش چاہے کتنے ہی محفوظ طریقہ پر لائی جائے، چاہے کتنی ہی تیز رفتار چیز سے لائی جائے اس کا حکم یہی (مکروہ) ہے۔ میت کو آبائی وطن لانا شرعی چیز نہیں ہے؛ بلکہ اصل حکم ہے کہ وہیں دفن کردیا جائے۔ گھر والوں کو بتادیں کہ شرعی حکم یہی ہے، اور انھیں صبر کی تلقین کردیں۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند