• معاملات >> بیع و تجارت

    سوال نمبر: 607555

    عنوان:

    کھانے پینے کی چیزوں کو بھاؤ بڑھنے تک روکنا؟

    سوال:

    سوال : کیا فرماتے ہیں علما ء و مفتیان اکرام ذیل کے مسئلہ کے متعلق کہ مثال کے طور پر زید سویابین چنا تور گیہوں وغیرہ کی تجارت کررہا ہے اس کا طرز یہ ہے کہ جب کسانوں کا سویابین تور چنا گیہوں وغیرہ نکلتا ہے تو زید خرید لیتا ہے اور اس کا ذخیرہ کر لیتا ہے اور چھ آٹھ مہینے کے بعد بھاؤ بڑھنے کے بعد اسے فروخت کرتا ہے تو کیا ایسی تجارت جائز ہے برائے مہربانی رہبری فرمائے . ۲) کیا یہ حدیث ہے کہ چالیس دن سے زیادہ اناج کا ذخیرہ تجارت کی نیت سے نہیں کر سکتے . اس کی بھی وضاحت فرمادیجیے ۔ جزاک اللہ خیر

    جواب نمبر: 607555

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa : 493-328/H=04/1443

     (۱) سویابین وغیرہ کی تجارت بلاکراہت جائز ہے ان کی پیداوار ہونے پر آٹھ چھ مہینے پہلے خرید لینے میں بھی کچھ حرج نہیں؛ البتہ احتکار ممنوع ہے جس کا حاصل یہ ہے کہ بازار میں یہ چیزیں (سویابین وغیرہ) نہ ملیں اور جس شخص کے پاس ان کا ذخیرہ ہو وہ ایسے وقت میں روک کر رکھے رہے تاکہ بہت زیادہ قیمت لگاکر بعد میں بیچا جائے یعنی عام مخلوقِ خدا کی تکلیف و پریشانی سے بیجا فائدہ اٹھائے، باقی عام معمول کے مطابق یہ چیزیں بازاروں میں ملتی رہیں اور عام لوگوں میں کچھ پریشانی اور تکلیف عامةً نہ ہو تو ایسی صورت میں روک کر بیچنے میں کچھ مضائقہ نہیں۔

    (۲) یہ حدیث ہم نے نہیں دیکھی۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند