معاملات >> بیع و تجارت
سوال نمبر: 4344
پانی کے ٹینک میں آب زمزم ملاکر بیچنا؟
(۱) میں اپنی عمارت میں بوتل والے پانی کا ایک پلانٹ کھولنا چاہتاہوں جس میں بورنگ کا پانی استعمال ہوگا۔ اس کا طریقہ مکمل طور پر خودکار ہوگا۔ جس کے دو مرحلے ہیں۔ پہلا مرحلہ پانی باہر نکالا جائے گا اور ایک ٹینک میں جمع کیا جائے گا (جوکہ تقریباً پانچ ہزار لیٹر کا ہوگا) اس کے بعد دوبارہ یہ ایک دوسرے عمل سے گزرے گا جہاں کیڑے اور نقصان دہ جراثیم وغیرہ ختم کئے جائیں گے اورضروری وٹامن اور ایسڈ کا اس میں اضافہ کیا جائے گا اگر ضرورت ہوئی۔
(۱-۱) میں یہ جاننا چاہتاہوں کہ جب پانی ٹینک میں رکھا جاتاہے تو کیا میرے لیے اس بات کی اجازت ہوگی کہ میں اس ٹینک میں پانچ یا دس لیٹر آب زم زم کااضافہ کردو ں؟
(۱-۲) یہ خیال کرتے ہوئے کہ اس کو پینے کے لیے غیر مسلم بھی خریدیں گے، توکیا اس کی اجازت ہوگی؟ یہ بات ذہن میں رکھتے ہوئے کہ اس پانی کا استعمال خریدنے والے کے ذریعہ استنجا وغیرہ کرنے میں بھی استعمال ہوسکتاہے۔
(۱-۳) اگر اس کی اجازت ہے، تو کیا اس بات کی اجازت ہوگی کہ یہ بات بوتل پر لکھ دی جائے کہ اس میں آب زم زم بھی شامل ہے۔ کیا اس کی مقدار کا ذکر کرنا بھی ضروری ہوگا۔
(۱-۴) اس بات کو مت بھولیے کہ یہ ایک بازاری پرچار بھی ہوگا جومسلم گراہکوں کواپنی طرف متوجہ کرے گا۔نیز یہ دوسری کمپنیوں کو اس نہج پر چلنے کا دروازہ کھولے گا۔
(۱-۴)یہ سب باتیں ذہن میں رکھتے ہوئے کہ میری اصل نیت اوپر مذکور چیزوں میں سے کوئی نہیں ہے اگر چہ ان چیزوں کی کاروبار کو آگے بڑھانے کے لیے ضرورت پڑے گی۔ زیادہ تر میری نیت یہ ہے کہ آب زم زم آسانی سے دستیاب ہوجائے گا۔ حتی کہ اگر یہ کھڑے ہوکر کے پیا جائے تو کیا لوگ گناہ گار ہوں گے؟ اخیر میں میری نیت یہ ہے کہ جوکوئی اس کو پیئے گا وہ اپنی بیماری سے شفا پائے گا۔ اس لیے مفتی صاحب میں آپ سے مشورہ چاہتا ہوں۔
جواب نمبر: 4344
بسم الله الرحمن الرحيم
فتوی: 1263=1073/ ب
(۱) خدا کے لیے ایسا نہ کریں ورنہ پھر زمزم کا تقدس اور احترام بالکل ختم ہوجائے گا۔ اور اس کا سارا وبال آپ کی گردن پر آئے گا۔ اس لیے آپ اپنے اس پانی میں آبِ زمزم ہرگز نہ ملائیں۔
(۲) جب یہ بے حرمتی آپ کے سامنے ہے تو پھر آپ کو پوچھنے کی کیا ضرورت ہے؟
(۳) اجازت نہیں۔
(۴) جواب نمبر (۲) میں گذرچکا۔
(۵) ہم مسلمان ہوکر خود ہی آب زمزم کی بے حرمتی کی راہ نکالیں، اس کی اجازت نہیں ہے۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند