• معاملات >> بیع و تجارت

    سوال نمبر: 30066

    عنوان: میں کیمکل کی تجارت کررہا ہوں۔ میں ایک فیکٹری کو کچھ کیمکل کا آرڈر دیتاہوں اورفیکٹر والے مجھے وہ مقدار دیتے ہیں۔میں اس کیمکل کو اپنے قبضہ کرلیتاہوں ،لیکن میں ڈرم میں لکھے وزن100 / کلو کو مان لیتاہوں ، ڈرم کو دوبارہ وزن نہیں کرتاہوں اور اپنے گاہک کو دیدیتاہوں۔ سوال یہ ہے کہ کیا ڈرم کو دوبارہ وزن کرنا ضروری ہے؟میں گاہکوں سے کہتاہوں کہ اسے وزن کرلو ۔ اگر وزن میں کمی آتی ہے تو میں سپلائی کرنے والوسے کچھ نہیں کہتاہوں بلکہ نقصان اپنے ذمہ لے لیتاہوں( کیوں کہ اپنے سامنے وزن نہیں کراتاہوں) کیا اس طرح سے تجارت کرنا درست ہے؟

    سوال: میں کیمکل کی تجارت کررہا ہوں۔ میں ایک فیکٹری کو کچھ کیمکل کا آرڈر دیتاہوں اورفیکٹر والے مجھے وہ مقدار دیتے ہیں۔میں اس کیمکل کو اپنے قبضہ کرلیتاہوں ،لیکن میں ڈرم میں لکھے وزن100 / کلو کو مان لیتاہوں ، ڈرم کو دوبارہ وزن نہیں کرتاہوں اور اپنے گاہک کو دیدیتاہوں۔ سوال یہ ہے کہ کیا ڈرم کو دوبارہ وزن کرنا ضروری ہے؟میں گاہکوں سے کہتاہوں کہ اسے وزن کرلو ۔ اگر وزن میں کمی آتی ہے تو میں سپلائی کرنے والوسے کچھ نہیں کہتاہوں بلکہ نقصان اپنے ذمہ لے لیتاہوں( کیوں کہ اپنے سامنے وزن نہیں کراتاہوں) کیا اس طرح سے تجارت کرنا درست ہے؟

    جواب نمبر: 30066

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی(ل):354=268-3/1432

    اگر آپ خرید وفروخت کے وقت اس ڈرم کو خریدنے یا بیچنے کی نیت کرلیں، اس میں موجود وزن کی خرید وفروخت کو مقصود نہ بنائیں تو اس ڈرم کو وزن کیے بغیر خریدنے اور فروخت کرنے کی اجازت ہوگی، ایسی صورت میں کمی کی صورت میں نقصان کی ذمہ داری بھی آپ پر عائد نہ ہوگی، نقصان کی تلافی اگر آپ کردیں تو یہ آپ کی جانب سے تبرع شمار ہوگا۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند