• معاشرت >> طلاق و خلع

    سوال نمبر: 69758

    عنوان: طلاق مغلظہ؟

    سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے دین وشرع متین مسئلہ ذیل کے بارے میں ایک شخص نے اپنی بیوی کو بذریعہ فون تین طلاق دیدی ، طلاق بھی اسطرح دی فون پر بیوی سے کہاکہ میں تم کوطلاق دے رہاہوں، اپنی نانی کو بلاوَ جب اس کی نانی آئی تو اس نے کہا اسپیکر آن کروجب اس نے اسپیکر آن کیا تو اس نے کہاکہ طلاق طلاق طلاق جس کو اس کی نانی نے بھی سنا، تو کیا طلاق واقع ہوگئی؟جب کہ اس کوطلاق دئیے ہوئے چار سال کا عرصہ گزر گیا توکیا ایسا شخص اپنی اس بیوی کوجدید نکاح کرکے گھر لاسکتا ہے یانہیں؟( حلالہ کی ضرورت ہے کہ نہیں ) جیسا کہ یہاں کے ایک امام صاحب جوکہ عالم بھی ہیں نے کہاکہ بغیر حلالہ کہ نیا نکاح کرلیں نئے مہر ساتھ ہوجا ئے گا۔ براہ کرم قرآن وحدیث اور شریعت مطہرہ کی روشنی میں جواب مرحمت فرماکر ممنون ومشکور فرمائیں (جواب کامنتظر )

    جواب نمبر: 69758

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa ID: 1475-1489/L37=01/1438 صورت مسئولہ میں اگر شوہر طلاق کا اقرار کرتا ہے تو تین طلاق مغلظہ واقع ہوگئی اور وہ مغلظہ بائنہ ہوکر اپنے شوہر پر حرام ہوگئی اب حلالہٴ شرعیہ کے بغیر وہ اپنے شوہر کے لیے حلال نہیں ہوسکتی، قال اللہ تعالی: فَإِنْ طَلَّقَہَا فَلَا تَحِلُّ لَہُ مِنْ بَعْدُ (ای بعد الطلقات الثلاث) حَتَّی تَنْکِحَ زَوْجًا غَیْرَہُ وقال النبی صلی اللہ علیہ وسلم فی حدیث امرأة رفاعة وقد طلقہا ثلاثاً لا(تحل) حتی یذوق عسیلتہا کما ذاق الأول (بخاری شریف: ۲/۷۹۱)


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند