معاشرت >> طلاق و خلع
سوال نمبر: 55943
جواب نمبر: 5594301-Sep-2020 : تاریخ اشاعت
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa ID: 1595-1085/L=12/1435-U جمہور علمائے سلف وخلف کا مسلک یہ ہے کہ ایک مجلس میں تین مرتبہ طلاق دینے سے تینوں طلاقیں واقع ہوجاتی ہیں اور بیوی مغلظہ بائنہ ہوکر شوہر پر حرام ہوجاتی ہے، اب بغیر حلالہ شرعی ان دونوں کا ایک ساتھ رہنا حرام ہوگا، مذکورہ بالا صورت میں اگر شوہر نے تین طلاق دیدی ہے تو اب رجعت کی گنجائش باقی نہیں، اب عورت کوچاہیے کہ عدت گذارے، عدت گذارکر اگر وہ کسی مرد سے نکاح کرلے اور وہ مرد اس سے صحبت کے بعد اس کو طلاق دیدے پھر عورت عدت گذارکر اگر اپنے سابق شوہر سے نکاح کرنا چاہے تو کرسکتی ہے، اس کے علاوہ دوبارہ نکاح کرنے کی کوئی اور صورت نہیں ہے۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند
ایک شخص نے جھگڑے کے دوران اپنی بیوی کے طلاق کے مطالبہ پر اس سے کہا کہ :?میں تم کو(ایک ہفتہ کے لیے) طلاق لینے کا حق دیتا ہوں?۔ اس شخص کی طلاق کی تعداد کے بارے میں کوئی نیت نہیں تھی۔ جھگڑے کے چار پانچ روز کے بعد اس کی بیوی نے کہا?میں تمہاری طلاق قبول کرتی ہوں (۱/طلاق)۔ (۱) کیا طلاق واقع ہوگئی یا نہیں؟ (۲) طلاق کی کون سی قسم واقع ہوئی رجعی یا بائن؟ (۳) کیا رجوع کے لیے نیت ضروری ہے؟
3604 مناظر زید نے اپنی بیوی صفیہ کوتین
مرتبہ طلاق دیااوراب وہ دوبارہ شادی کرنا چاہتے ہیں۔ زید کو نکاح تحلیل کے لیے بکر
نامی ایک مناسب شخص ملا جس سے اس نے کہا کہ وہ اوراس کی سابقہ بیوی ایک مرد کو
تلاش کررہے ہیں جو کہ مجوزہ منصوبہ پر عمل کرے ۔ (۱)وہ مرد زید کی سابقہ بیوی
سے نکا ح کرے گادو مردوں کی موجودگی میں (ان میں کا ایک زید خود ہی ہے)۔ (۲)زیدصفیہ کوبکر کی جانب
سے مہر کا پیسہ ادا کرے گا۔ (۳)نکاح
کی شرط یہ ہوگی کہ بکر صفیہ کو طلاق بائن کا ایک حق دے گا جب بھی وہ چاہے گی۔ (۴)بکر صفیہ کے پاس جانے کے
لیے کمرہ میں داخل ہوگاجب کہ زید کمرہ کے باہر رہے گا۔ (۵)صفیہ پورے پردہ اور نقاب
میں ہوگی اوران دونوں میں سے کوئی بھی اپنے کپڑے نہیں اتارے گا۔(۶)نہ تو کوئی بوس و
کنارہوگا، نہ ہی آغوش میں لینا ہوگا،نہ ہی کوئی بات چیت ہوگی۔ (۷)بکر صرف ایک منٹ کے لیے
اپنے پینٹ کا تھوڑا سا حصہ کھولے گا او رصفیہ بھی ایسا ہی کرے گی۔ ...
میرے ابو وہابی (غیر مقلدین) ہیں۔ میری امی
ناراض ہوکر ایک دن اپنی بہن کے گھر چلی گئیں تو میرے ابو نے طلاق ثلاثہ لکھ کر
اپنے پاس رکھ لی مگر امی کو نہ بھجوائی، اسی دوران رشتہ داروں نے صلح کروا دی۔ اب
مجھے چند رشتہ داروں نے بتایا کہ تمہارے ابو نے تو طلاق لکھ دی تھی مگر تمہاری ماں
کو نہ دی پھر صلح والا معاملہ ہو گیا۔ میں نے چند دوسرے رشتہ داروں سے تصدیق کی تو
پتہ چلا کہ ایسا ہی ہے مگر میں نے اپنی آنکھوں سے طلاق نامہ نہیں پڑھا۔ سوال یہ ہے
کہ کیا میرے والدین کا ایک ساتھ بطور میاں بیوی رہنا جائز ہے؟ اگر نہیں، تو میں
اپنے والدین سے کیسا برتاؤ کروں ان سے میل جول رکھوں یا نہیں؟ نیز میرے والد کہتے
ہیں کہ مجلس واحد میں تین طلاقیں ایک ہوتی ہیں۔ فقہ حنفی کے مطابق جواب دیں کہ کیا
وہ دونوں میاں بیوی ہیں؟ اور اگر نہیں ،تو ان کے ساتھ میں میل جو ل رکھوں یا ترک
کردوں او راگر میاں بیوی ہیں تو شرعی دلیل اس کی روانہ کریں؟
میں
شادی شدہ ہوں، ایک لڑکا ایک لڑکی ہے۔ شادی کو سولہ سال ہوگئے ہیں ،لیکن ہمیشہ میری
بیوی بار بار مجھ سے جھگڑا کرکے اپنی ماں کے گھر چلی جاتی ہے۔ کئی بار سمجھایا،
پیار سے ڈرا دھمکا کر، لیکن ہمیشہ آتی ہے او رتین چار مہینے رہنے کے بعد کوئی نہ
کوئی الزام لگا کر چلی جاتی ہے۔ میں نے اللہ کا خوف بھی دلایا، لیکن سمجھ میں اس
کے نہیں آتا۔ اس کی ممی اسے اپنے گھر میں پناہ دیتی رہتی ہے۔ ایک اوراس کی چھوٹی
بہن ہے اس کا آدمی اس کے ساتھ سسرال میں ہی رہتا ہے، مجھ ے بھی کہتے ہیں لیکن میں
نہیں رہنا چاہتا۔ طبیعت میری خراب رہنے لگی۔ اس کے بعد میں نے بنا کسی کو بتائے
ایک طلاق شدہ عالمہ سے شادی کر لی، لیکن نصیب میں یہ عالمہ بھی غلط نکلی، نماز
وغیرہ سے دور، چوری کرنا ، گانا سننا اور گاناوغیرہ۔ اس کو بھی کئی بار سمجھایا
لیکن یہ بھی سمجھتی نہیں ہے۔ دراصل میں ساؤتھ افریقہ میں نوکری کرتا ہوں اور عالمہ
نے میری دولت کو دیکھ کر شادی کرلی، حالانکہ میں نے عالمہ سے شادی کرنے سے پہلے سب
اپنے بارے میں بتادیاتھا۔ .....