• معاشرت >> طلاق و خلع

    سوال نمبر: 56667

    عنوان: میری بیوی مجھ سے جھگڑا کرکے اپنے بھائی کے گھر چلی گئی ہے، اور اب وہ آنا نہیں چاہتی ہے،

    سوال: میری بیوی مجھ سے جھگڑا کرکے اپنے بھائی کے گھر چلی گئی ہے، اور اب وہ آنا نہیں چاہتی ہے، میں اس کو لینے کے لیے گیا پر اس نے صاف صاف انکار دیا، میں اپنی بیوی کو چھوڑنا نہیں چاہتاہوں ، میں چاہتاہوں کہ اس کو تھوڑا وقت دوں ، اللہ کے حکم سے میری بیوی کو سمجھ آجائے گی ،ان شاء اللہ ۔ اب مجھے اپنی ملازمت کے سلسلے میں ملک سے باہر جاناپڑ جائے ، کیامیری بیوی ، میری غیر موجودگی میں اگر کورٹ سے خلع حاصل کرلے تو میرا نکاح ختم ہوجائے گا کیا؟میں چاہتاہوں کہ میرا نکاح اس سے قائم رہے۔ براہ کرم، اس بارے میں میری مدد فرمائیں۔

    جواب نمبر: 56667

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa ID: 62-62/Sd=1/1436-U خلع کے لیے شوہر کی رضامندی شرط ہے، شوہر کی رضامندی کے بغیر خلع نہیں ہوسکتا، لہٰذا آپ کی غیرموجودگی میں آپ کی رضامندی کے بغیر بیوی کا کورٹ سے خلع کرانا شرعاً معتبر نہ ہوگا، وہ بدستور آپ کے نکاح میں باقی رہے گی؛ البتہ اگر شوہر بیوی کے حقوق نان نفقہ وغیرہ ادا نہ کرے یا اس پر بے جا ظلم کرے تو بیوی کو حق ہے کہ وہ شرعی پنچایت میں شوہر کے خلاف مقدمہ دائر کردے، شرعی پنچایت ’الحیلة الناجزہ‘ کے مطابق مسئلے کا حل نکالے گی۔ آپ بیوی کے حقوق اہتمام سے ادا کریں اور کمی کوتاہی کی اصلاح میں حکمت نرمی اورحسن تدبیر سے کام لیں۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند