معاشرت >> طلاق و خلع
سوال نمبر: 10898
میں طلاق کے بارے میں جاننا چاہتی ہوں۔ میرے شوہر نے طلاق کہا اور اس کے بعد وہ اس کا اعتراف نہیں کرتے ہیں کہ انھوں نے ایسا کہا ہے۔ مجھے ایسا لگتا ہے کہ میں ان کے ساتھ رہ کر گناہ کررہی ہوں۔ اگر چہ ہم تعلق نہیں قائم کرتے ہیں۔ برائے کرم مجھے جواب عنایت فرماویں کیوں کہ میں ذہنی طور پر بہت زیادہ پریشان ہوں۔ میں اداسی، غصہ اور بہت ساری دوسری پریشانیوں کا شکار ہوں اور مجھے پورا وقت اپنے گھر والوں سے لڑنا پڑتا ہے۔ میں نہیں جانتی ہوں کہ کیا کروں؟ برائے کرم میری مدد کریں او رمجھے قرآن اور حدیث سے بتائیں۔
میں طلاق کے بارے میں جاننا چاہتی ہوں۔ میرے شوہر نے طلاق کہا اور اس کے بعد وہ اس کا اعتراف نہیں کرتے ہیں کہ انھوں نے ایسا کہا ہے۔ مجھے ایسا لگتا ہے کہ میں ان کے ساتھ رہ کر گناہ کررہی ہوں۔ اگر چہ ہم تعلق نہیں قائم کرتے ہیں۔ برائے کرم مجھے جواب عنایت فرماویں کیوں کہ میں ذہنی طور پر بہت زیادہ پریشان ہوں۔ میں اداسی، غصہ اور بہت ساری دوسری پریشانیوں کا شکار ہوں اور مجھے پورا وقت اپنے گھر والوں سے لڑنا پڑتا ہے۔ میں نہیں جانتی ہوں کہ کیا کروں؟ برائے کرم میری مدد کریں او رمجھے قرآن اور حدیث سے بتائیں۔
جواب نمبر: 10898
بسم الله الرحمن الرحيم
فتوی: 221=220/م
صورتِ مسئولہ میں اگر آپ کے پاس اس بات پر شرعی شہادت موجود نہیں ہے کہ شوہر نے طلاق دی ہے تو وقوعِ طلاق کا حکم نہیں، ایسی صورت میں آپ کسی قسم کا تردد نہ کریں، اور اپنے شوہر کے ساتھ رہنے میں گناہ نہیں۔ اللہ تعالیٰ آپ کی پریشانیوں کو دور فرمائے، (آمین) اور اگر آپ کے پاس شرعی شہادت موجود ہے یا دو سے زائد مرتبہ طلاق کا لفظ اپنے کان سے سنا ہے تو ایسی صورت میں اس کی وضاحت فرماکر دوبارہ استفتاء کرلیں یا مقامی شرعی پنچایت سے اس معاملے کو حل فرمالیں۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند