عبادات >> صلاة (نماز)
سوال نمبر: 173714
جواب نمبر: 173714
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa:82-71/N=2/1441
صورت مسئولہ میں جن مقتدیوں نے امام کے ساتھ قنوت نازلہ میں شرکت نہیں کی، انہوں نے نماز کا کوئی فرض یا رکن ترک نہیں کیا ہے اور نہ ہی امام سے پہلے کوئی رکن ادا کیا ہے۔ اور امام سے پہلے جو سجدہ کیا تھا، وہ بعد میں امام کے ساتھ دوبارہ کرلیا ہے ؛ اس لیے اُن کی بھی نمازیں ہوگئیں۔
وإنما تفسد بمخالفتہ في الفروض (الدر المختار مع رد المحتار، کتاب الصلاة، باب صفة الصلاة، ۲: ۱۶۸، ط: مکتبة زکریا دیوبند)، قولہ: ”وإنما تفسد “: أي: الصلاة بمخالفتہ في الفروض، المراد بالمخالفة ھنا عدم المتابعة أصلاً بأنواعھا الثلاثة المارة، والفساد إنما ھو بترک الفرض لا بترک المتابعة لکن أسند إلیھا؛ لأنہ یلزم منھا ترکہ، وخص الفرض؛ لأنہ لا فساد بترک الواجب أو السنة (رد المحتار)۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند