• معاشرت >> نکاح

    سوال نمبر: 10233

    عنوان:

    ایک شخص بارہ سال کی ایک لڑکی سے شادی کرنا چاہتا ہے اس شرط پر کہ وہ لڑکی نکاح کے بعد اپنے ہی گھر میں رہے ۔جب بالغ ہو جائے تو اپنے شوہر کے گھر جائے۔ کیا اس طرح نکاح کرنا صحیح ہے یا اس میں کوئی ممانعت ہے،جب کہ کسی کواعتراض بھی نہیں یعنی دو یا تین سال بعد رخصتی ہو؟ ہمارے پیارے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی حضرت عائشہ رضی اللہ تعالی عنہا سے نکاح کے تین سال بعد رخصتی ہوئی۔

    سوال:

    ایک شخص بارہ سال کی ایک لڑکی سے شادی کرنا چاہتا ہے اس شرط پر کہ وہ لڑکی نکاح کے بعد اپنے ہی گھر میں رہے ۔جب بالغ ہو جائے تو اپنے شوہر کے گھر جائے۔ کیا اس طرح نکاح کرنا صحیح ہے یا اس میں کوئی ممانعت ہے،جب کہ کسی کواعتراض بھی نہیں یعنی دو یا تین سال بعد رخصتی ہو؟ ہمارے پیارے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی حضرت عائشہ رضی اللہ تعالی عنہا سے نکاح کے تین سال بعد رخصتی ہوئی۔

    جواب نمبر: 10233

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی: 75=75/ م

     

    اگر ولی، نابالغہ لڑکی کا نکاح مناسب جوڑ والے لڑکے سے شرعی گواہوں کی موجودگی میں کردے تو اس طرح نکاح کرنا درست ہے، شرعاً اس میں کوئی مضائقہ نہیں۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند