• معاشرت >> نکاح

    سوال نمبر: 161481

    عنوان:

    سوال: حضرت میری عمر ۲۶/ سال ہے، اور میری شادی کے ۳/ سال ہوچکے ہیں۔ میرے خسر بہت بوڑھے ہیں اور وہ ۸۰/ سال کے ہیں۔ اور ان کے بائیں سائڈ میں فالج کا اثر ہے۔ وہ کبھی میرے چہرے اور کبھی ہاتھوں اور کبھی پیشانی پر بوسہ دیتے ہیں ۔ ابتداءً میں نے سوچا کہ یہ ٹھیک ہے کیونکہ وہ میرے محرم میں سے ہیں اور وہ بوڑھے بھی ہیں اور بیمار رہتے ہیں۔ لیکن اس کے بعد میں نے ان کے ساتھ سکون محسوس نہیں کیا اور میں ان کے قریب آنے سے احتراز کرنے لگی ۔ اس سے پہلے انہوں نے بہت سارے لوگوں کے ساتھ ایسا کیا ہے فالج ہونے سے پہلے۔ وہ بہت سنجیدہ ، کم بولنے والے اور کم ہنسنے والے تھے۔ لیکن فالج کے بعد وہ اپنے جذبات کو کنٹرول کرنے سے قاصر ہیں اور وہ گھنٹوں ہنستے رہتے ہیں اور چھوٹی چھوٹی چیزوں پر روتے رہتے ہیں۔ وہ اکثر اسی جملہ کو دوہراتے رہتے ہیں ۔ لہٰذا ان سب چیزوں کے بارے میں کہنے کے لیے میں تذبذب میں ہوں کہ آیا انہوں نے مجھے شہوت سے بوسہ لیا ہے یا بغیر شہوت سے ؟ میں نے ایک ویڈیو کلپ دیکھی ہے جس میں مولانا صاحب فرما رہے ہیں کہ اگر لڑکی کے خسر نے اس کے چہرے پر بوسہ لے لیا تو وہ اپنے شوہر پر حرام ہوجاتی ہے۔ میں بہت پریشان ہوں جب کہ مجھے اس کے بارے میں ۳/ سال بعد معلوم ہوا۔ براہ کرم، مجھے یہ بتائیں کہ اگر خسر بوڑھے ہوگئے ہوں اور مفلوج ہوں تو ایسے میں کیا حکم ہوگا؟ میں اپنے شوہر سے بہت زیادہ پیار کرتی ہوں اور بہت پریشان ہوں۔ براہ کرم، مجھے جلد از جلد جواب دیں۔

    جواب نمبر: 161481

    بسم الله الرحمن الرحيم


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند