• معاشرت >> نکاح

    سوال نمبر: 6521

    عنوان:

    میں ایک تیس سال کا شخص ہوں اب تک نکاح نہیں کیاہے۔ اب ارادہ ہے۔ میرا مسئلہ یہ ہے کہ میں نے ایک لڑکی سے نکاح کا ارادہ کیا ہے، جو کہ مسلم نہیں ہے۔ کچھ عرصہ بعد مجھے اس نے بتایا کہ اس کے دو بچے ہیں، لیکن وہ غیر شادی شدہ ہے۔ میں کافی مایوس ہوگیا۔ لیکن چونکہ میں نے اس سے دل لگایا تھا تو اسی وجہ سے میں اب بھی اس سے شادی کے لیے تیار ہوں۔ میں نے اس سے کہہ دیا ہے کہ اگر وہ توبہ کرلے اور سچے دل سے اسلام قبول کرلے تو ان شاء اللہ ، اللہ اس کو معاف کردے گا۔ اور اس کے پچھلے سارے گناہ معاف ہوجائیں گے اور دھل جائیں گے۔ وہ تیار ہوگئی ہے۔۔۔۔؟؟؟

    سوال:

    میں ایک تیس سال کا شخص ہوں اب تک نکاح نہیں کیاہے۔ اب ارادہ ہے۔ میرا مسئلہ یہ ہے کہ میں نے ایک لڑکی سے نکاح کا ارادہ کیا ہے، جو کہ مسلم نہیں ہے۔ کچھ عرصہ بعد مجھے اس نے بتایا کہ اس کے دو بچے ہیں، لیکن وہ غیر شادی شدہ ہے۔ میں کافی مایوس ہوگیا۔ لیکن چونکہ میں نے اس سے دل لگایا تھا تو اسی وجہ سے میں اب بھی اس سے شادی کے لیے تیار ہوں۔ میں نے اس سے کہہ دیا ہے کہ اگر وہ توبہ کرلے اور سچے دل سے اسلام قبول کرلے تو ان شاء اللہ ، اللہ اس کو معاف کردے گا۔ اور اس کے پچھلے سارے گناہ معاف ہوجائیں گے اور دھل جائیں گے۔ وہ تیار ہوگئی ہے ۔ میں معاشرہ اور اپنے گھر والوں کی پرواہ کئے بغیر اس کے بچوں کو بھی اپنانے کے لیے تیار ہوں۔ میری نیت صرف یہ ہے کہ وہ اہل ایمان ہوجائے گی۔ اس کے ساتھ ساتھ دو اور انسان اہل ایمان ہوجائیں گے۔ میں نے اس سے جو شادی کا وعدہ کیا ہے اس کو پورا کرنا چاہتا ہوں۔آپ سے التجا ہے کہ قرآن اورحدیث کی روشنی میں میری رہنمائی فرماویں۔ (۱) اس عورت سے (جو دو بچوں کی ناجائز ماں ہے) نکاح کرنا کیسا ہے جب وہ اسلام قبول کرلے؟ (اور اگر گھروالے اور رشتہ دار مخالفت کریں تو کیسا ہے)؟ (۲) میرا اس سے یہ کہنا کہ اس کے گناہ دھل جائیں گے کیسا ہے؟ جہاں تک مجھے علم ہے میں نے صحیح کہا ہے(توبہ کے بعد)۔ (۳) کیا کسی غیر مسلم کے اسلام قبول کرنے سے اللہ تبارک وتعالیٰ اس کی زندگی کے سارے کے سارے صغیرہ اور کبیرہ گناہ معاف کردیتا ہے، جیسا کہ وہ بھی ایک طرح سے زانیہ ہی ہے، تب بھی؟ (۴) اس لڑکی کے (ناجائز بچوں کو اپنانے کا میرا فیصلہ کیسا ہے، اور ان کوکیا میں اپنا نام دے سکتا ہوں؟ اگر نہیں، توان کے نام کے ساتھ کس کا نام جڑے گا، اور اس سے کوئی فتنہ تو پیدا نہیں ہوگا؟ آخرا لذکر میری نیت یہی ہے کہ میرے اللہ نے مجھے توفیق دی کی کوئی غیر مسلم اسلام قبول کرلے۔ اور میری پوری کوشش یہی ہے کہ اس کو اسلامی تہذیب اورطور طریقوں پر رہنے کی ترغیب دے سکوں، اگر آپ کا جواب یہ ہے کہ میرا اس سے شادی کرنا مناسب نہیں ہے تو میرے اس وعدے کا کیا ہوگا جومیں وفا نہ کرسکوں گا؟ آپ سے گزارش ہے کہ میرا مسئلہ حل کردیں۔

    جواب نمبر: 6521

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی: 1520/ ب= 195/ تب

     

    پہلے آپ اپنے والدین سے جو سب سے زیادہ آپ کے محسن ومشفق اور بہی خواہ ہیں، اور اپنے خاندان کے معزز لوگوں سے اوراپنی بستی کے سمجھ دار اور باوقار لوگوں سے مشورہ کرلیں۔ اگر یہ سب حضرات بخوشی اجازت دیں تو پھر قدم اٹھائیں۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند