• معاشرت >> نکاح

    سوال نمبر: 54256

    عنوان: اگر کسی لڑکی یا لڑکے کا نکاح اس کی مرضی کے خلاف ان کے گھر والے زبردستی کرنا چاہتے ہیں تو کیا یہ اسلام میں صحیح ہے یا غلط ہے؟ براہ کرم، ہمیں اس بارے میں اچھا مشورہ دیں ،آپ کی نوازش ہوگی۔

    سوال: اگر کسی لڑکی یا لڑکے کا نکاح اس کی مرضی کے خلاف ان کے گھر والے زبردستی کرنا چاہتے ہیں تو کیا یہ اسلام میں صحیح ہے یا غلط ہے؟ براہ کرم، ہمیں اس بارے میں اچھا مشورہ دیں ،آپ کی نوازش ہوگی۔

    جواب نمبر: 54256

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa ID: 9-9/SN=10/1435-U بچے اگر بالغ ہوں تو نکاح کے باب میں ان سے اجازت لینا ضروری ہے، والدین کے لیے جبراً ان کا نکاح ایسی جگہ کرنا جہاں ان کی طبیعت بالکل مائل نہ ہو درست نہیں؛ لیکن بچوں کو چاہیے کہ نکاح کے سلسلے میں والدین کی پسند کو اپنی پسند پر ترجیح دیں، یہی سعادت مندی ہے اسی میں خیر ہے، ان شاء اللہ۔ لا تنکح البکر حتی تستأذن ولا الثیب حتی تستأمر (بخاری، رقم ۶۸، باب في النکاح، وفي رد المحتار: ولا تجبر البالغة البکر علی النکاح لانقطاع الولایة بالبلوغ إلخ ۴/۱۵۹، ط: زکریا)


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند