• عقائد و ایمانیات >> دعوت و تبلیغ

    سوال نمبر: 146359

    عنوان: دینی كام كا معمول كسی عذر كی بنا پر چھوٹ جانا؟

    سوال: احقرکو اُوپر درج سوال نمبر میں یہ معلوم کرنا مقصود ہے کہ جیسے کسی مستحب یا غیرموکدہ عمل کو معمول بنا کر ترک کر دینا ناپسندیدہ ہوتا ہے ، جیسے کوئی تہجد کا اہتمام کرتا تھا پھر چھوڑ دیا، کیا ایسے ہی نا پسندیدگی کسی دینی کام جیسے دعوت و تبلیغ کو کرنے پھر یا ترک یا کم کردینے پر بھی ہوگی۔ اس ترک کی وجہ (۱) کوئی بیماری ہو جس سے اس کے معمولات اس کے لئے مشکل معلوم ہوتے ہوں۔ (۲) دوسری کوئی دینی مشغولی ہو جس سے اس کو زیادہ مناسبت معلوم ہوتی ہو۔اگر احکام الگ حالات کے الگ الگ ہوں تو تفصیل تحریر فرمائیں۔

    جواب نمبر: 146359

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa ID: 280-257/M=3/1438

     

    (۱، ۲) اگر کوئی شخص کسی دینی کام جیسے دعوت و تبلیغ کا معمول بنالے پھر کسی عذر کی بنا پر مثلاً بیماری وغیرہ یا اس سے اہم کسی دوسری مشغولیت کی بنا پر وہ معمول چھوٹ جائے تو اس میں حرج نہیں اور یہ نا پسندیدہ نہیں، دل میں یہ احساس رہنا چاہئے کہ اگر عذر نہ ہوتا تو اس کام کو ترک نہ کرتا اور دین کے کسی کام کو حقیر نہ سمجھا جائے بلکہ اس کی عظمت برقرار رہے۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند