• عقائد و ایمانیات >> دعوت و تبلیغ

    سوال نمبر: 165537

    عنوان: اچھے کام کی دعوت حکمت اور اچھی نصیحت کے ذریعہ دینی چاہیے

    سوال: میرا ایک دوست /رفیق کار ہے جس کے ساتھ کبھی کبھار میرا رویہ بہت سخت ہوجاتاہے کچھ معاملات میں جیسے کہ وقت پر نماز پڑھنا ، میرے یاد دلانے کے باوجود کام کی وجہ سے نماز قضا کرلینا، اور کچھ دوسرے اصولوں میں جیسے کہ میری گاڑی میں کوئی سامان رکھنے اور اس کو یاددلانے پر اس کو نہ نکالنے پر وغیرہ۔ وہ میرا بہت قریبی ہے اور میں اس کو حکمت سے بھی سمجھا تاہوں، لیکن اکثر اوقات میرا رویہ سخت ہوجاتاہے اور یہ میری عادت بن چکی ہے، کیا میں غلط کررہاہوں اگر چہ اس بارے میں میرے دوست کو برا لگے یا برا نہ لگے ؟

    جواب نمبر: 165537

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa:87-60/L=2/1440

    اچھے کام کی دعوت حکمت اور اچھی نصیحت کے ذریعہ دینی چاہیے ،اللہ رب العزت کا ارشاد ہے:أدع الی سبیل ربک بالحکمة والموعظة الحسنة․؛اس لیے آپ بھی اپنے دوست کے ساتھ ویسا ہی برتاؤ کریں ،اکثر اوقات نصیحت میں سختی سے کام لینا مناسب نہیں ،اس کی بنا پر رفتہ رفتہ دوسرا شخص بھی سخت ہوجاتا ہے اور اس کو نصیحت کا اثر نہیں ہوتا ۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند