عنوان: 35000/ روپئے سیلاب سے پریشان لوگوں کی مدد کے لئے چندہ کیا ، میں نے اپنی زکاة کے پیسوں سے 5000/ دئیے۔ اس طرح یہ کل 40000/ روپئے ہوئے ۔ اس میں سے 35000/ روپئے سے لوگوں کو راحت پہنچائی ۔ مجھے بعد میں پتا چلا کہ سیلاب سے پریشان لوگوں پر ہم زکاة خرچ نہیں کرسکتے چونکہ میں نے زکاة کے پیسوں سے 5000/ روپئے دیئے ہیں۔ کیا اب میں اس بقیہ رقم 5000/ سے اپنی زکاة ادا کردوں؟
سوال: 35000/ روپئے سیلاب سے پریشان لوگوں کی مدد کے لئے چندہ کیا ، میں نے اپنی زکاة کے پیسوں سے 5000/ دئیے۔ اس طرح یہ کل 40000/ روپئے ہوئے ۔ اس میں سے 35000/ روپئے سے لوگوں کو راحت پہنچائی ۔ مجھے بعد میں پتا چلا کہ سیلاب سے پریشان لوگوں پر ہم زکاة خرچ نہیں کرسکتے چونکہ میں نے زکاة کے پیسوں سے 5000/ روپئے دیئے ہیں۔ کیا اب میں اس بقیہ رقم 5000/ سے اپنی زکاة ادا کردوں؟
جواب نمبر: 2956431-Aug-2020 : تاریخ اشاعت
بسم الله الرحمن الرحيم
فتوی(ھ): 319232-2/1432
مصارفِ زکاة مستحقین پر تملیکاً خرچ ہونا یقینی نہیں بلکہ مشتبہ ہے تو ایسی صورت میں زکاة میں دی گئی رقم کی مقدار مستحقین زکاة شرعی تملیک ملحوظ رکھ کر دوبارہ ادا کردیں۔