عبادات >> زکاة و صدقات
سوال نمبر: 607758
عاریت کے مکان میں رہنے والے صاحب نصاب پر زکاۃ قربانی اور صدقۃ الفطر کا کیا حکم ہے؟
ایک شخص کی ملکیت میں دو الگ الگ جگہ زمین ہے اور دونوں میں سے ہر ایک کی قیمت نصاب کو پہنچتی ہے جبکہ مذکورہ شخص بذات خود عاریت کی مکان میں رہ رہا ہے ، اب مذکورہ شخص کی زمینیں مانع زکوٰة ہے یانہیں؟ اور مذکورہ شخص پر اضحیہ اور صدقة الفطر واجب ہے یانہیں؟ بحوالہ رہنمائی فرمائیں۔
جواب نمبر: 607758
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa:560-420/H=5/1443
زکاة قربانی اور صدقة الفطر کا تعلق نصاب سے ہے، جومسلمان عاقل بالغ نصاب کے بقدر مال رکھتا ہو، مال ضروریاتِ اصلیہ سے زائد ہو اور اس مال پر پورا سال گزرجائے تو اس پر زکاة کی ادائیگی واجب ہے۔ جو شخص کرایے یاعاریت کے مکان میں رہتا ہو، گر اس کے پاس بھی نصاب کے بقدر ضروریاتِ اصلیہ سے زائد مال موجود ہے تو اس پر بھی زکاة، قربانی اور صدقة الفطر واجب ہوں گے، کرایے یا عاریت کے مکان میں رہنا نصاب کی موجودگی میں زکاة وغیرہ کے ریضے کی ادائیگی میں مانع نہیں ہے؛ لہٰذا شخصِ مذکور پر زکاة، قربانی اور صدقة الفطر واجب ہوں گے۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند