• عبادات >> زکاة و صدقات

    سوال نمبر: 51085

    عنوان: مجبوری كی حالت میں اپنے اوپر استعمال كی گئی زكاة كا حكم؟

    سوال: میرا سوال یہ ہے کہ میرے ایک عزیز نے انتہائی مجبورکی حالت میں اپنا نام بتائے بغیر کچھ لوگوں سے زکاة کی مد میں اور مددکے طورپر پیسے لیے تھے ، لیکن ان کو یہ نہیں بتایا تھا کہ اپنے مصرف کے لیے ہیں ، لیکن جائز حاجت کے لیے لیا تھا اس لیے فرضی صورت حال بتا کر لیا ، اب انہیں یہ احساس ہوتاہے کہ چاہے جائز حاجت تھی ، لیکن صحیح صورت حال بتاناچاہئے تھی۔ مہربانی فرما کر بتائیں اب کیا کرنا چاہئے ؟ کیا اتنی رقم اب کسی ضرورتمند کو دے سکتے ہیں؟ یا صدقہ کرسکتے ہیں اس سے گناہ معاف ہوجائے گا؟

    جواب نمبر: 51085

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa ID: 858-712/H=6/1435-U سچی پکی توبہ بھی کریں اور جس قدر رقم دوسروں کو پہنچانے کے لیے وصول کرکے خود اپنے اوپر استعمال کرلی اتنی رقم اپنی مستحقین زکاة کومعطیین کی طرف سے ادائیگی کی نیت کرکے دیدیں تو امید ہے کہ گناہ معاف ہوجائے گا اور موٴاخذہ سے بری ہوجائیں گے۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند