• عبادات >> زکاة و صدقات

    سوال نمبر: 25610

    عنوان:  سوال یہ ہے کہ ہمارے پاس کچھ روپئے ہیں جسے میں نے زمین خریدنے کے لیے رکھے ہیں۔ ہمارے پاس اپناگھر بھی نہیں ہے ، ہم لوگ نانا کے گھر میں رہتے ہیں۔ ابھی ان پیسوں پر سال گذر گیا ہے۔ براہ کرم، بتائیں کہ اس پر زکاة دینا ہے یا نہیں؟ (۲) ہم لوگ سید خاندان سے ہیں، ہمارے رشتہ داروں میں ایک بہت غریب ہے ، کیا میں ان کو زکاة کی رقم دے سکتاہوں؟ ان کی بیٹی بھی جو شادی کے لائق ہے، کیا ان کو یہ بتاکر دے پڑے گا کہ یہ زکاة کے پیسے ہیں یا ویسے ہی دیدوں تاکہ ان کو احساس نہ ہو؟ (۳) اور سونا کتنا ہونے سے زکاة نکالنا چاہئے؟کیوں کہ لوگ کہتے ہیں کہ سونے کا دام زیادہ ہے ، اس لیے ایک بھرپر زکاة ہے۔ براہ کرم، اس سلسلے میں تفصیل بتائیں۔ 

    سوال:  سوال یہ ہے کہ ہمارے پاس کچھ روپئے ہیں جسے میں نے زمین خریدنے کے لیے رکھے ہیں۔ ہمارے پاس اپناگھر بھی نہیں ہے ، ہم لوگ نانا کے گھر میں رہتے ہیں۔ ابھی ان پیسوں پر سال گذر گیا ہے۔ براہ کرم، بتائیں کہ اس پر زکاة دینا ہے یا نہیں؟ (۲) ہم لوگ سید خاندان سے ہیں، ہمارے رشتہ داروں میں ایک بہت غریب ہے ، کیا میں ان کو زکاة کی رقم دے سکتاہوں؟ ان کی بیٹی بھی جو شادی کے لائق ہے، کیا ان کو یہ بتاکر دے پڑے گا کہ یہ زکاة کے پیسے ہیں یا ویسے ہی دیدوں تاکہ ان کو احساس نہ ہو؟ (۳) اور سونا کتنا ہونے سے زکاة نکالنا چاہئے؟کیوں کہ لوگ کہتے ہیں کہ سونے کا دام زیادہ ہے ، اس لیے ایک بھرپر زکاة ہے۔ براہ کرم، اس سلسلے میں تفصیل بتائیں۔ 

    جواب نمبر: 25610

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی(ھ): 2146=627-10/1431

    (۱) ان پیسوں پر ادائے زکاة واجب ہے۔
    (۲) اگر وہ رشتہ دار سید ہیں تو مصرف زکاة نہیں، آپ بھی اپنی زکاة ان کو نہیں دے سکتے، یہی راجح ہے، سادات حضرات کی شرافت وکرامت کا بھی مقتضیٰ یہی ہے کہ بجائے زکاة کے ہدیہ وامداد سے ان کی اعانت کی جائے۔
    (۳) سونے میں ادنی مقدار نصاب کی ساڑھے سات تولہ سونا ہے، اس سے کم پر زکاة نہیں ہے اور جب کہ دیگر کوئی مال زکاة ملکیت میں نہ ہو بلکہ صرف سونا ہی سونا ہو تو اس وقت قیمت کا اعتبار نہیں ہوتا بلکہ وزن کے لحاظ سے وجوب وعدم وجوب کا حکم لاگو ہوتا ہے۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند