• عبادات >> زکاة و صدقات

    سوال نمبر: 43609

    عنوان: میری پریشانی میری زبانی

    سوال: ایک مرتبہ میرے ساتھ میرے دو کزن رکشے میں سوار تھے، رکشے والے نے جب ہمیں اپنی منزل تک پہنچایا ہم اترے اس نے ہم سے روپے مانگے اس کے ۵۰ روپے ہو رہیتھے تو ان دونوں نے روپے دینے سے انکار کر دیا اور بدقسمتی سے میرے پاس بھی روپے نہیں تھے تو میں نے اس کو کہا کہ یہ روپے میں تجھے دونگا یہ ذمداری میں نے اپنے ذمے لے لی اب میں اس جگہ سے دوسری جگہ شفٹ ہو گیا ہوں اور مجھے وہ رکشے والا مل نہیں رہا ہے، نہ اس کے گھر کا پتا ہے ، نہ اس کے نام کا پتا ہے، اب میں کیا کروں کہ مجھے اس مصیبت سے ہمیشہ کے لئے خلاصی مل جائے؟

    جواب نمبر: 43609

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی: 97-83/H=2/1434 اگر اس کا یا اس کے ورثہ کا نیز اس کے گھر کا کچھ پتہ نشان معلوم ہونے کی توقع نہ رہی ہو تو پچاس روپئے اس رکشہ والے کی طرف سے صدقہ کی نیت کرکے غربا مساکین کو دیدیں اور یہ نیت رکھیں کہ جب وہ یا اس کے ورثہ ملیں گے پچاس روپئے ان کو بھی دیدوں گا تو ان شاء اللہ ہمیشہ کے لیے خلاص مل جائے گی۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند