عبادات >> زکاة و صدقات
سوال نمبر: 25426
جواب نمبر: 25426
بسم الله الرحمن الرحيم
فتوی(د): 1476=1158-10/1431
فی الوقت جتنی رقم آپ کے پاس موجود ہے یعنی ملکیت میں ہے (خواہ پاس میں ہو یا بینک میں جمع ہو) اس کا چالیسواں حصہ زکاة میں نکال دیں اس سے آپ کی زکاة ادا ہوجائیگی یعنی ایک لاکھ میں ڈھائی ہزار روپیہ کے حساب سے۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند