عبادات >> زکاة و صدقات
سوال نمبر: 39881
جواب نمبر: 3988101-Sep-2020 : تاریخ اشاعت
بسم الله الرحمن الرحيم
فتوی: 1127-807/D=8/1433 زکاة کی رقم غریب محتاج (جو مستحق زکاة ہو) کو مالک بناکر دیدینا ضروری ہے، پھر وہ اس سے عمرہ کرے اس کے لیے جائز ہے، مگر یکمشت اتنی رقم کسی کو زکاة کی دینا جس سے وہ خود صاحب نصاب ہوجائے مکروہ ہے۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند
گزشتہ سال جب ہم نے زیور خریدے تو اس کی قیمت پندرہ ہزار تھی، اب سونا کی قیمت اکیس ہزار ہے۔ زکوة ادا کرنے میں کون سی قیمت کا اعتبار ہوگا؟ اصل قیمت یا موجودہ قیمت؟
2477 مناظرمشترکہ کاروبار میں زکاۃ کس طرح نکالی جائے ؟
3191 مناظرمیں
زکوة کے بارے میں ایک سوال معلوم کرنا چاہتاہوں۔ میری ماں کے پاس سونے کے زیورات ہیں
اوراگر میرے والد صاحب اس زیورات کی زکوة دیتے ہیں تو کیا اس سے زکوة ادا ہوجائے گی
یا میری ماں کو الگ سے اس زیورات کی زکوة دینی ہوگی؟
زکات
کی رقم مسجد یا مدرسہ کی تعمیر پر لگائی جاسکتی ہے ؟ اگر ناجائز ہے تو اس رقم کو
حیلہ تملیک کرکے تعمیر پر لگانا درست ہے؟ یعنی وہ رقم کسی غریب شخص کو دے کر اس سے
کہا جائے کہ وہ دوبارہ مسجد یا مدرسہ کی تعمیر کو ثواب کی نیت سے دے پہلے سے طے
کردینے سے اس کا ثواب باقی رہے گا حیلہ تملیک کی شرعی حیثیت کثا ہے؟ دین کی روشنی
میں جواب دے کر ممنون فرمائیں۔
میں
زکوة کے تعلق سے چند سوالات کرنا چاہتاہوں۔ (۱)میرے مرحوم چچا نے مجھ
کو اپنی زندگی میں ایک مکان ہبہ کیا۔ میرے والد صاحب نے اپنی موت سے پہلے اپنی
وصیت میں لکھا تھاکہ مکان میری ملکیت میں بطور میری پراپرٹی کے رہے گا۔ میرے والد
کے انتقال کے بعد میرے خونی رشتہ داروں نے نہ تومجھ کو مکان کی اصل فائل دی اور نہ
ہی وہ لوگ مجھ کو وہ کرایہ دے رہے ہیں جو کہ وہ لوگ اس مکان میں رہنے والے کرایہ
داروں سے وصول کررہے ہیں۔میں نے یہ پلان بنایا ہے کہ اگر مجھ کو اس مکان کی فائل
ملے گی تو میں اس کو فروخت کردوں گا اور اس کا پیسہ کہیں اور لگادوں گا۔کیامجھ کو
اپنی زکوة کو شمار کرنے میں اس مکان کی مالیت کوشمار کرنا چاہیے؟(۲)میں نے پانچ سال کی
قسطوں پر ایک زمین بک کرائی ہے۔ اس زمین کی مالیت بک کرانے کے وقت جیسا کہ بلڈر نے
بتایا تقریباً چھ لاکھ تھی۔ اب تک میں نے آدھی رقم جمع کردی ہے۔ میں نے منصوبہ
بنایا ہے کہ جب مجھ کو اس زمین کی فائل ملے گی تو میں اس کو فروخت کردوں گا اور اس
پیسہ کو کہیں اور لگاؤں گا۔ کیا مجھ کو وہ رقم جو کہ میں نے بلڈر کے پاس جمع کی ہے
اپنی زکوة کو شمار کرنے میں شامل کرنا چاہیے؟توکیا مجھ کو پانچ سال کے بعد اس کی
ملکیت ملنے کے بعد زکاة شمار کرنے کے لیے اس پلاٹ کی مالیت کو شامل کرنا چاہیے ؟ (۳)میں ایک کمیٹی (بیسی)
میں جو کہ اسی ہزار کی ہے شامل ہورہا ہوں۔ مجھ کو میری رقم حال ہی میں ملی ہے اور
مجھ کو بقیہ پیسہ مابعد مہینہ میں ادا کرنے ہیں، آئندہ سالوں کی زکاة شمار کرنے کے
لیے میں کتنی رقم شامل کروں گا ؟