• معاشرت >> عورتوں کے مسائل

    سوال نمبر: 57929

    عنوان: عورتوں کا شادی میں بغیر کوٹ کے صرف نقاب لگانا

    سوال: کیا عورتوں کا شادی میں بغیر کوٹ کے صرف نقاب لگانا درست ہے . میری بیوی نے اپنے بھائی کی شادی میں صرف نقاب پہن کر رہنے کی اجازت مانگی. یعنی لباس کے اوپر دوپٹا اور اس پر نقاب. وجہ یہ بیان کی کہ کوٹ پہنا بھاری لباس کے ساتھ ممکن نہیں تھا. جب کہ غیر مردوں سے سامنا ہونے کا اندیشہ بھی موجود ہے . کیا عورت کے لیے لباس کی زینت چھپانا بھی ضروری نہیں؟ مزید یہ کہ بیوی شادی میں تو شاندار تیاری کرتی ہے ، مگر یہ تیاری شوہر کو دیکھنا نصیب نہیں ہوتی، اسکے برعکس باقی ساری دنیا دیکھتی ہے . اور اگر توجہ دلائی جانے تو جواب ملتا ہے کے اگر بناؤ سنگھار نہ کیا تو دوسری عورتیں کہیں گی کہ شوہر اپنی بیوی کا خیال نہیں رکھتا، اس لیے اس کے پاس کوئی زیور یا کپڑے نہیں، وغیرہ وغیرہ .نیز یہ کہ کیا شوہر دور کے رشتہ داروں کی شادی میں شرکت کیلئے وقت کی پابندی لگا سکتا ہے ؟ یعنی رات اتنے بجے سے پہلے شادی سے نکل آئے، چاہے شادی مکمل ہوئی ہو یا نہیں؟ اور دور کے رشتے داروں، مثلا خالہ زاد یا ماموں زاد وغیرہ کی شادی میں بوجہ فتنہ کہ اندیشے کے جانے سے روک سکتا ہے ؟

    جواب نمبر: 57929

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa ID: 531-531/M=6/1436-U عورت کو نامحرم سے سارے بدن کا پردہ ہے، سر سے پیر تک پورا جسم چھپاہونا چاہیے، اگر نقاب میں ایسا پردہ نہیں ہوتا تو صرف نقاب پہن کر نامحرم کے سامنے ہونا درست نہیں، عورت شادی بیاہ میں دوسروں کو دکھانے کی غرض سے بناوٴ سنگھار کرتی ہے، یہ ناجائز ہے، بناوٴ سنگھار شوہر کے لیے ہونا چاہیے، شوہر بیوی کو دور کے رشے داروں کی شادی میں شرکت سے روک سکتا ہے، بحالت موجودہ روکنا ہی چاہیے، اندیشہٴ فتنہ ہو تو روکنا لازم ہے۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند