عنوان: كیا گھر گھر میں بھی پردہ ہونا چاہئے ؟
سوال: میرے اپنے گھر کی تمام محرم مستورات اور مرد حضرات بھی الحمد للہ سارے پردے کا اہتمام کرتے ہیں، لیکن میرے اپنے چچا جو ابو کے چھوٹے بھائی ہیں وہ اس بات پر اعتراض کرتے ہیں کہ گھر گھر میں پردہ نہیں ہونا چاہئے ، یعنی چچا کی پوری فیملی جو ساتھ میں ایک بلڈنگ میں نیچے پہلے فلور پر ہی رہتی ہیں، ان کا ایک بیٹا ہے جو شادی شدہ ہے اور دو بیٹیاں ہیں جس میں سے ایک سسرال میں رہتی ہے، چچا کا کہنا ہے کہ سب ایک فیملی کے ممبر ہیں، آپس میں پردہ کیوں ہو؟
مفتی صاحب ! کیا میری امی اپنے چچا سے، میرے ابو اپنی چچی سے، اسی طرح میں خود اپنی چچازاد بہنوں سے اور چچازاد بھائی کی بیوی یعنی بھابھی سے اور چچازاد بھائی کو اپنی بیوی سے پردہ کرواتا رہوں؟ اس مسئلہ پر میری ایک پھوپھی نے بھی جو دین دار کہلاتی ہیں، یہی اشکال کیا ہے کہ گھر گھر میں پردہ نہیں ہونا چاہئے تاکہ رشتہ داری برقرار رہے اور آپس میں محبت قائم رہے، اس لیے آپ یہ پابندی اور پردہ چھوڑ دو، چاہے باہر پردہ کرتے رہو، کیا ان کی یہ بات صحیح ہے؟ اور میرے ابو کی چھوٹی بہن یعنی پھوپھی، دوسرے دین دار سمجھے جانے والے لوگوں کی بے پردہ مثالیں بتاکر میرے ابو کو اس سے روکتی ہیں، اور کہتی ہیں کہ آپ کے ایسے پردہ کرنے پر لوگوں کے گھروں میں چرچے ہو رہے ہیں۔ آپ سے رہنمائی اور ساتھ میں اس مسئلہ کا جواب بتانے کی درخواست کرتا ہوں۔ جزاک اللہ خیر
جواب نمبر: 14916201-Sep-2020 : تاریخ اشاعت
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa ID: 745-747/M=6/1438
پردہ کے تعلق سے آپ کا طرز عمل صحیح ہے پھوپھی کی بات صحیح نہیں، غیر محرم رشتہ داروں سے پردہ کرنے اور کرانے کا سلسلہ برقرار رکھیں، جو لوگ دین دار سمجھے جاتے ہیں اور ان کے گھروں میں شرعی پردے کا اہتمام نہیں ان کی مثال دینا غلط ہے، پردہ سراسر خیر ہے قلب و نظر کی پاکیزگی کا ذریعہ ہے پردہ سے رشتے داری اور آپسی محبت میں کوئی کمی نہیں آتی۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند