• معاشرت >> عورتوں کے مسائل

    سوال نمبر: 175802

    عنوان: نفاس كا خون اگر چالیس دن سے قبل بند ہوجائے تو كیا حكم ہے؟

    سوال: میری بیوی کے آپریشن کے زریعے سے بیٹی پیدا ہوئی ہے اور آپریشن کے 18 دن بعد خون آنا بالکل بند ہو گیا ہے کیا اب زوجین ہمبستری کر سکتے ہیں یا 40 دن پورے کرنے ہیں نیز اس صورت میں نمازوں کی ادائیگی کا کیا حکم ہے ؟ رہنمائی فرمائیں۔

    جواب نمبر: 175802

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa : 517-426/B=06/1441

    نفاس کی کم سے کم کوئی مدت نہیں، کسی دن بھی نفاس کا خون بند ہو سکتا ہے، چالیس دن سے پہلے خون بند ہونے کی صورت میں چالیس دن پورے کرنے ضروری نہیں ہیں؛ اس لئے صورت مسئولہ میں اگر پہلی مرتبہ بچہ پیدا ہوا ہے اور اٹھارہ (18) دن کے بعد ہی خون بند ہوگیا، تو عورت غسل کرنے کے بعد یا ایک نماز کا وقت گزر جانے کے بعد زوجین ہمبستری کر سکتے ہیں، اس سے پہلے ہمبستری جائز نہیں ہے۔ اور نماز کا حکم یہ ہے کہ خون بند ہونے کے بعد غسل کرکے نماز شروع کردیں۔ ویحلّ وطوٴہا إذا نقطع حیضہا لأکثرہ ، مثلہ النّفاس بلا غسل وجوباً بل ندباً ، وإن لأقلّہ لا یحلّ حتّی تغتسل أو تیمّم بشرطہ أو یمضي علیہا زمن یسع الغسل ولبس الثّیاب والتحریمة یعني من آخر وقت الصّلاة ، لتعلیلہم بوجوبہا في ذمتہا ۔ (الدر مع الرد، کتاب الطہارة: ۱/۴۹۰، زکریا دیوبند)

    نوٹ:۔ اگر اس سے پہلے بھی ولادت ہو چکی ہے تو کتنے دن تک خون آیا تھا، وضاحت کرکے دوبارہ سوال کریں۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند